حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سیکرٹری جنرل شیعہ علما کونسل پاکستان علامہ ڈاکٹر شبیر حسن میثمی کا عاشورہ جلوس کراچی 28 دسمبر 2009 پر بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اگر دنیا میں عزاداری کی مضبوطی دیکھنی ہے تو کراچی میں جلوس حسین (ع) پر ہونے والے دھماکے کے بعد کے منظر میں دیکھیں۔ پوری دنیا میں یا حسین (ع) کی صدا بلند تھی، اچانک پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی میں عزاداروں پر بلاسٹ ہوا۔ تاریخ گواہ ہے ایک بچہ نہیں بھاگا، ایک پرچمِ حضرت ابوالفضل العباس (ع) زمین پر نہیں آیا۔
انہوں نے مزید کہا: جلوس اپنی منزل کی طرف رواں دواں رہا، عشق حسینی (ع) کا جنون اور بڑھ گیا۔ عزاداروں کے جنازے جلوس کے بعد اٹھائے گئے ہر طرف لبیک یا حسین (ع) کی صدا تھی۔ پاکستان کا رنگ ہی تبدیل ہو چکا تھا۔
ہم ایک ایسی قوم ہیں جس نے پاکستان میں سب سے زیادہ جنازے اٹھائے ہیں، پھر بھی ہم نے امن کا درس دیا، امن کے علم کو پورے ملک میں لہرایا اور اس کی عملی تصویر بانی اتحاد بین المسلمین قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی کی صورت میں موجود ہے۔ ہم نے ہمیشہ قربانی دی ہے اور دیتے رہیں گے۔ ہمارا فلسفہ فلسفۂ قربانی ہے۔ عزاداری کے لیے جتنی قربانی دینی پڑے ہم دینے کے لیے تیار ہیں۔