۴ آذر ۱۴۰۳ |۲۲ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 24, 2024
آل انڈیا شیعہ کونسل

حوزہ/ مقررین علماء کرام نے شہداء کی عظیم قربانی اور سامراجی نظام سے مقابلے اور مقاومتی محاذ کی سنگ دل اوربے رحم داعش پر فتح پر روشنی ڈالتےہوئے خراج عقیدت پیش کیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،نئی دہلی/ شھید جنرل قاسم سلیمانی اور ابو مہدی المہندس کی المناک شہادت کی برسی کے موقع پر حیدری ہال برہمپوری میں آل انڈیا شیعہ کونسل، اہل بیت کونسل انڈیا کے زیر اہتمام انجمن حیدری رجسٹرڈ سانکھنی برانچ دہلی کے اشتراک سے جلسہ تعزیت و مجلس ایصال ثواب کا انعقاد کیا گیا۔ جس میں مقررین علماء کرام نے شہداء کی عظیم قربانی اور سامراجی نظام سے مقابلے اور مقاومتی محاذ کی سنگ دل اوربے رحم داعش پر فتح پر روشنی ڈالتےہوئے خراج عقیدت پیش کیا۔ اس موقع پرمولانا محسن تقوی امام جمعہ کشمیری گیٹ نے کہا ان شہداء نے جو عظیم کارنامہ انجام دیا ہے اس نے امت اسلامیہ کو سربلند کردیا ہے۔ جنرل قاسم سلیمانی کا تعلق کسی خطے سےنہیں بلکہ ساری انسانیت سے ہے۔

مولانا شیخ ممتاز علی امام جمعہ امامیہ ہال نے کہاھ شہید قاسم سلیمانی مرد میدان جنگ تھے مگر ہمیشہ شہادت کی آرزو دل میں لئے رہتے تھے یہی وجہ ہے کہ ہر محاذ پر بے خوف نظر آتے تھے

مولانا شیخ محمد عسکری امام جماعت حیدری ہال نے کہاخون شہادت قوموں کو حرارت اور ہمت و جرآت عطا کرتاہے یہی وجہ ہے کہ داعش جیسے خونخوار گروہ اب سر نہیں اٹھا سکتے۔

مولانا جنان اصغر مولائی صدر آل انڈیا شیعہ کونسل نے کہا مقاومتی محاذ کے ان عظیم شہداء کا غم دلوں میں زندہ رہنا اور اتنے عرصہ تک ان کی یاد میں لوگوں کا جمع ہونااس بات کی دلیل ہے کہ اخلاص عمل انسان کو زندہ جاوید بنا دیتا ہے۔ مولانا مرزا عرفان سانکھنوی نے شہداء کی شان میں منظوم نذرانہ عقیدت پیش کیا۔

مجلس عزا سے معروف خطیب اہلبیت مولانا غضنفر عباس طوسی نے خطاب کرتے ہوئے شہادت کو انسان کیلئے سب سے بڑا شرف قرار دیا۔ انہوں نے کہا جذبہ للہیت کے ساتھ مرنا شہادت ہے جو انسان کو زندہ جاوید بنا دیتا ہے۔

اہل بیت کونسل انڈیا کے سکریٹری مولانا جلال حیدر نقوی نے نظامت کے فرائض انجام دئیے۔جلسہ تعزیت میں علماء کرام اور مومنین نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ جلسہ میں مولانا مرزا عمران علی، مولانا مرزا اظہر سانکھنوی، مولانا احسن عباس، مولانا محمد عابد، مولانا طالب حسین,مولانا محمد رضا ,مولانا مردان علی, مرزا شمس الحسن کے نام قابل ذکر ہیں۔۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .