حوزہ نیوز ایجنسی | شہید رضوی، قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی کے دستِ راست، ملی پلیٹ فارم کے اثاثہ اور امت مسلمہ کا سرمایہ تھے۔ فرض شناسی اور بروقت فیصلے کرنا شہید رضوی کی شخصیت کا امتیاز تھا۔ شہیدضیاءالدین رضوی ایک فرد نہیں بلکہ ایک تنظیم، سوچ، مشن اور تحریک کا نام ہے جن کی ہمہ جہت شخصیت آج بھی نوجوانوں کیلئے مشعلِ راہ ہے۔ شہید رضوی کا دوسرا نام ہر لمحے مقصد کے حصول کے لئے بے قرار رہنا ہے۔ یہ صرف موہوم امیدوں اور جذباتی نعروں کا نام نہیں بلکہ یہ جہد مسلسل اور سعی پیہم ہے جو زمینی حقائق کے تحت زیر و بم کے ساتھ بلا اِنقطاع جاری رہتا ہے۔رضوی بزرگوار جس منزل کے راہی تھے اس راہ میں روانی زندگی ہے اور پیچھے ہٹنا موت، آپ کا تحرّک روایتی نہیں آفاقی تھا۔
شہید راہِ حق کے پاکیزہ خون کی بدولت ملت جعفریہ میں آج بیداری و تحرّک موجود ہے۔ شہید کی زندگی بالکل سادہ اور محنت سے معمور تھی، اُن کی متحرک زندگی ہمیں یہ حوصلہ دیتی ہے کہ تمام تر مشکلات اور وسائل کی کمی کے باوجود نام نہاد منفی طاقتوں کے مقابل کیسے ڈٹے رہنا چاہئے، اُن کی شجاعانہ شہادت یہ درس دیتی ہے کہ جب ملت کو خون کی ضرورت ہو تو شعارِ عزت بلند کرتے ہوئے راہِ حق میں جان قربان کرنے سے بھی دریغ نہیں کرنا چاہئے ۔ تاریخ گواہ ہے کہ وہ لوگ جو عظیم مقاصد کےلئے اپنی زندگیاں نثار کریں اور قوم و ملت کیلئے قربانیاں دیں، وہ کبھی مرتے نہیں بلکہ اپنے افکار و خیالات سے اپنے پیروکاروں اور قوم کے دلوں میں ہمیشہ زندہ رہتے ہیں۔ شہید رضوی کی مخلصانہ کوششوں سے منفی طاقتیں خوف زدہ تھیں وہ انہیں اپنے عزائم کے حصول کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ سمجھتی تھیں۔
زندہ قومیں وہ ہوا کرتی ہیں جو اپنے شہدا کی یاد اور جذبہ شہادت کو معاشرہ میں فروغ دیتی ہیں۔ رُفقاء و عاشقانِ رضوی کیلئےان کا یوم شہادت تجدید عہد کا دن ہے۔ اس دن ہم عہد کرتے ہیں کہ شہید بزرگوار کے راستے، فکر اور نظریہ کو زندہ رکھیں گے۔ بلندیِ اسلام کا جو پرچم شہیدرضوی نے بلند کیا وارثینِ شہید ہونے کے ناطے ہم اس پرچم کو سرنگوں نہیں ہونے دیں گے۔ شہید ضیاء الدین رضوی کا راستہ مشکل نہیں ہے لیکن دقیق اور توجہ طلب ہے۔ اُن کا راستہ یہ ہے کہ اگر آپ خدا کیلئے فعالیت کرتے ہیں تو خدا تعالیٰ کائنات میں آپ کو ہمیشہ سر بلند رکھے گا۔ دعوتِ حق اور آزمائش لازم و ملزوم ہیں، اللہ تعالیٰ کی رحمتیں ہوں شہید بزرگوار پر جنہوں نے آزمائش کے دنوں میں نوجوانوں کی صحیح رہنمائی فرمائی ۔
ایمان، تقویٰ اور حسن اخلاق شہید ضیاءالدین رضوی کی نمایاں خصوصیات میں سے ہیں۔ شہید رضوی کا کردار ہمیشہ تنظیمی کارکنان کی سرگرمیوں کا نمونہ اور مرکز ہونا چاہئے۔ شہید نے اپنی ساری زندگی مشن کیلئے مسلسل جدوجہد میں گزار دی، صعوبتیں برداشت کیں مگر مشن سے دستبردار نہیں ہوئے، طاقت کے مقابلے میں جذبے اور یقین سے سفر جاری رکھا۔
شہید بزرگوار نے باصلاحیت عالم دین اور دانشمند رہنما کی حیثیت سے قوم و ملت کی خدمت کی، آپ ایک مردِ آہن تھے، پُختہ ارادہ کے مالک، وسیع الظرف، منکسر المزاج، سادگی میں نمونہ، ملت کے مسیحا اور لاکھوں دلوں کی دھڑکن تھے۔
شہید رضوی کی جدوجہد ایک ایسے سنگ میل کا نام نہیں کہ جہاں سفر اختتام پذیر ہوتا ہے اور آگے کے لئے کوئی راستہ نہیں کھلتا بلکہ ایک ایسی کھڑکی کا نام ہے جو نگاہوں کے سامنے آفاق و مناظر کا ایک سلسلہ کھول دیتی ہے اور منزل کی طرف رواں دواں ہے کارواں کا پتا بتاتی ہے جو قومی قیادت کے زیر سایہ آگے بڑھ رہا ہے۔