۱۲ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۲ شوال ۱۴۴۵ | May 1, 2024
تبریز

حوزه / مشرقی آذربائیجان کی فوج میں نمائندۂ ولی فقیہ نے کہا: اسلام کی پوری تاریخ میں، وقت شناسی اور احساس ذمہ داری، ان ضروریات میں سے ہے کہ ان کی طرف توجہ نے ہمیشہ جبھۂ حق کی مدد کی ہے اور ان ضروریات کو نظرانداز کرنے سے جبھۂ حق کو ناقابل تلافی نقصان اٹھانا پڑا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مشرقی آذربائیجان ایران میں، سپاہ پاسدارانِ انقلاب میں ولایت فقیہ کے نمائندے حجۃ الاسلام عبدالرحیم نجفقلی زادہ سرائی نے آذرشہر کے فوجی افسران کے اجتماع میں جہاد تبیین کے موضوع پر منعقدہ نشست بصیرت میں رہبر معظم کے بیانات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: اسلام کی پوری تاریخ میں، وقت شناسی اور احساس زمہ داری، ان ضروریات میں سے ہے کہ ان کی طرف توجہ نے ہمیشہ جبھۂ حق کی مدد کی ہے اور ان ضروریات کو نظرانداز کرنے سے جبھۂ حق کو ناقابل تلافی نقصان اٹھانا پڑا ہے۔

انہوں نے 37 ہجری میں جنگ صفین کا ذکر کرتے ہوئے کہا: جنگ صفین میں لوگوں کے وقت شناس نہ ہونے اور وقت پر احساس ذمہ داری نہ کرنے سے دشمن کو تقویت ملی اور مسلمانوں کے درمیان تفرقہ پیدا ہوا، جو امام علی علیہ السلام کی شہادت، 40 ہجری میں امام حسن علیہ السلام کی شہادت پر منتج ہوا اور 60 ہجری میں تحریک عاشورا کے وجود میں آنے کا سبب بنا۔

حجۃ الاسلام سرائی نے واقعۂ عاشورا اور اس کے بعد توابین کے قیام کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: عاشورا کے بعد توابین کا قیام جذبات کی وجہ سے وجود میں آیا تھا، کیونکہ انہوں نے بروقت اقدام نہیں کیا اور اپنے فرض کو بروقت نہیں نبھایا تھا، لہٰذا توابین کا یہ کام عاشورا کے مفاد میں نہیں تھا۔

انہوں نے ایران میں رونما ہوئے حالیہ واقعات کا ذکر کرتے ہوئے، سپاہ پاسدارانِ انقلاب اور بسیجیوں کی کارکردگیوں کو خراج تحسین پیش کیا اور کہا: سپاہ پاسدارانِ انقلاب اسلامی، انقلاب کا سب سے زیادہ پرعزم، سب سے مقدس، سب سے مخلص اور پاکیزہ ادارہ ہے اور اس ادارے نے خدا کی قدرت، وقت شناسی اور بروقت اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرتے ہوئے اس فتنہ پر قابو پا لیا۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .