حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، دینی احکام کے استاد حجت الاسلام والمسلمین وحید پور نے ماہ مبارک رمضان کی آمد کی مناسبت سے احکام شرعی بیان کئے ہیں۔ جنہیں شرعی مسائل میں دلچسپی رکھنے والے افراد کے لیے یہاں بیان کیا جارہا ہے۔
بسم اللہ الرحمن الرحیم
جو افراد ماہ مبارک رمضان میں سفر پر جاتے ہیں وہ اگر 10 روز اقامت کا ارادہ کرنا چاہیں تو انہیں چاہئے کہ وہ ایک ہی جگہ 10 دن رہنے کا قصد کریں چونکہ وہ دو جگہ پر 10 دن رہنے کا قصد نہیں کر سکتے ہیں اور اگر وہ دو جگہ پر 10 دن رہنے کا قصد کریں گے تو ان کا روزہ صحیح نہیں ہے اور ان کی نماز بھی قصر ہو گی۔
پس اگر کسی نے ایک جگہ 10 دن رہنے کا تو قصد کیا لیکن شروع سے ہی اس کے ذہن میں تھا کہ 10 دنوں کے اندر ہی وہ اس جگہ سے خارج ہو جائے گا۔ تو اب اس کی دو صورتیں ہیں:
پہلی صورت یہ ہے کہ اس کا ارادہ یہ ہے کہ 10 دنوں کے دوران وہ ایک شرعی سفر کرے یعنی اس کے آنے جانے کی مسافت کم از کم 41 کلومیٹر یا اس سے زیادہ بنتی ہو تو اس صورت میں ایک مقام پر یقیناً اس کے دن کا قصد باقی نہیں رہے گا لیکن اگر اس کے ذہن میں ہے کہ جہاں وہ رہ رہا ہے اس کے اطراف میں تو جائے گا لیکن وہ حدِ شرعی سے خارج نہیں ہو گا تو اس صورت میں وہ مراجع تقلید کے فتاویٰ کا تابع ہو گا۔ بعض مراجع تقلید جیسا کہ رہبر انقلاب اسلامی فرماتے ہیں کہ اگر وہ 10 دنوں کے دوران مجموعاً 6 سے 7 گھنٹے باہر جاتا ہے تو کوئی اشکال نہیں ہے ورنہ اس سے زیادہ کی صورت میں اس کا 10 دنوں کا قصد بھی باقی نہیں رہے گا۔
والسلام علیکم و رحمه الله و برکاته