۱ آذر ۱۴۰۳ |۱۹ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 21, 2024
فطریه

حوزہ / مراجع تقلید کی جانب سے (ایران میں رہنے والوں کے لئے) رمضان المبارک 1444ھ کی زکوۃ فطرہ کی مقدار کا اعلان کر دیا گیا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مراجع عظام تقلید کی جانب سے (ایران میں رہنے والوں کے لئے) رمضان المبارک 1444ھ کی زکوۃ فطرہ کی مقدار کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ ایران میں رہنے والے افراد کے لئے فطرہ کی مقدار کے بارے میں مراجع عظام کی نظرات درج ذیل ہیں:

دفتر حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای:

مکلف شخص کو چاہیے کہ وہ اپنے اور اپنے نان خور افراد کی طرف سے فی کس ایک صاع (تقریباً تین کلو گرام) گندم یا جو یا کھجور یا کشمش یا چاول یا مکئی یا اس جیسی اجناس یا ان میں سے کسی ایک جنس کی قیمت مستحق شخص کو دے۔

ضمنا رواں سال (1444ھ) میں زکوٰۃ فطرہ میں گندم استعمال کرنے والوں کی قیمت میں ہر فرد کے لیے ’’60 ہزار تومان‘‘ کا اعلان کیا گیا ہے۔

دفتر آیت اللہ العظمی سیستانی:

جیسا کہ ہر شخص کے لئے زکوۃ فطرہ کی مقدار تین کلوگرام ہے تو اس کے مطابق زکوۃ فطرہ کی مقدار آٹے کے بدلے میں فی کس 60 ہزار تومان، ایرانی چاول استعمال کرنے والوں کے لئے فی کس 360 ہزار تومان اور غیر ایرانی چاول استعمال کرنے والوں کے لئے فی کس 105ہزار تومان ہو گی۔

دفتر آیت اللہ وحید خراسانی:

زکوۃ فطرہ کی مقدار آٹے کے بدلے میں: 60,000 تومان

ایرانی چاول کے بدلے میں: 200,000 تومان

کفارہ غیر عمد: 15 ہزار تومان

دفتر آیت اللہ العظمی شبیری زنجانی:

جس شخص پر فطرہ ادا کرنا واجب ہے، اسے چاہیے کہ اپنے اور اپنے ہاں نان خور افراد کے لیے اپنے علاقے میں رائج عمومی کھانے کی اشیاء (جیسے گندم، چاول وغیرہ) کے مطابق فی کس ایک صاع (تقریباً 3 کلو اور 600 گرام) فطرہ کے طور پردے۔

اس بات کو مدنظر رکھتے ہوئے کہ مختلف شہروں میں گندم اور چاول کی قیمت میں قدرے فرق ہو سکتا ہے، لہذا مومنین اپنے علاقہ کی قیمت کے مطابق مذکورہ مقدار کے مساوی کا حساب لگا سکتے ہیں اور ادا کر سکتے ہیں۔

ہر دن کے لیے غیر عمد روزے کا کفارہ کھانے کا ایک مد طعام (تقریباً 900 گرام گندم) مسکین کو ادا کرنا ضروری ہے (مسکین وہ شخص ہے جس کی معیشت کا لیول فقیر سے بھی کمتر ہو) اور یقین کی صورت میں اس کی قیمت مسکین کو دی جا سکتی ہے تاکہ وہ اپنے لیے کھانا خرید سکے۔

آیت اللہ شبیری زنجانی کے دفتر کی جانب سے، 72,000 تومان زکوٰۃ فطرہ فی کس (گندم کی قیمت کے بدلے میں) اور 18,000 تومان عذر شرعی کے کفارے کے بدلے میں وصول اور مستحق تک پہنچائے گا۔

دفتر آیت اللہ العظمی مکارم شیرازی:

آیت اللہ مکارم شیرازی کی نظر میں اس سال کی زکوٰۃ فطرہ کی مقدار 60 ہزار تومان گندم کے بدلے میں اور 240 ہزار تومان چاول کے بدلے میں اعلان کی جاتی ہے۔ مومنین ان میں سے کسی بھی صورت کو منتخب کرنے میں آزاد ہیں۔

غیر عمد روزوں کا کفارہ 12 ہزار تومان ہے جسے روٹی کی صورت میں تیار کرکے ادا کرنا ہوگا اور عمداً اور قصداً روزہ نہ رکھنے کا کفارہ سات لاکھ بیس ہزار تومان اعلان کیا جاتا ہے۔

دفتر آیت اللہ العظمی نوری ہمدانی:

ہر شخص کی زکوۃ فطرہ ایک صاع (تقریباً تین کلو گرام) گندم یا جو یا چاول یا اس جیسی اجناس کہ جو توضیح المسائل میں ذکر ہوئی ہیں یا ان میں سے کسی ایک کی قیمت کسی مستحق شخص کو دے۔

زکوۃ فطرہ کی مد میں گندم کی غالب قیمت کے مطابق 60 ہزار تومان اور ایرانی چاول کی غالب قیمت کے مطابق 240 ہزار تومان ہے جن میں سے کسی ایک کو ادا کرنے میں مومنین آزاد ہیں (یعنی گندم یا چاول وغیرہ میں سے کسی ایک جنس کی قیمت ادا کرنے میں بااختیار ہیں)۔

اب چونکہ مختلف شہروں میں گندم اور چاول کی قیمتیں بھی مختلف ہو سکتی ہیں لہٰذا مومنین اپنے اپنے علاقوں کی قیمت کے حساب سے ان مقداروں کے مساوی ادائیگی کر سکتے ہیں۔

نیز، غیر عمدی کفارہ ہر دن کے بدلے میں 12 ہزار تومان ہے اور جان بوجھ کر روزہ چھوڑنے کا کفارہ ہر دن کے بدلے 720,000 تومان ہو گا۔

دفتر حضرت آیت اللہ جوادی آملی:

ہر فرد کے لیے زکوۃ فطرہ کی مقدار اس کے علاقہ میں اجناس کی قیمتوں کی بنیاد پر ، تین کلو گندم، چاول اور اس جیسی دوسری اجناس یا ان کی قیمتوں کے مساوی قیمت ہو گی۔

نیز، غیر عمدی کفارہ ہر دن کے بدلے میں 12 ہزار تومان ہے اور جان بوجھ کر روزہ چھوڑنے کا کفارہ ہر دن کے بدلے 720,000 تومان ہو گا۔

دفتر حضرت آیت اللہ سبحانی:

اس سال کی زکوۃ فطرہ 60ہزار تومان گندم کے بدلے اور 3 لاکھ تومان چاول استعمال کرنے والوں کے لئے دینا واجب ہے۔

نیز، غیر عمدی کفارہ ہر دن کے بدلے میں 18 ہزار تومان ہے اور جان بوجھ کر روزہ چھوڑنے کا کفارہ ہر دن کے بدلے 1,080,000 تومان (ایک ملین اسی ہزار تومان) ہو گا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .