حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،حجۃ الاسلام و المسلمین مولانا علی حیدر فرشتہ،سرپرست اعلیٰ مجمع علماء و خطباء حیدر آباد دکن (تلنگانہ) ہندوستان نے عید الفطر کی مناسبت سے اپنے پیغام میں کہا کہ دین اسلام اور دیگر اقوام و ادیانِ عالم کی عیدوں میں زمین و آسمان کا فرق ہے۔اسلام میں عید کا مقصد خالق و مخلوق کی خوشی و رضامندی حاصل کرنے کا سنہری موقع یا مخصوص دن۔دیگر اقوام و ادیان میں خوف خدا اور بندگان خدا کے لحاظ و پاس سے بے اعتناء و بے پروا ہوکر خود کو موج مستی اور ہنسی مذاق میں ڈوب جانے کا نام ہے۔ اسلام کی نظر میں عید روحانی و قلبی مسرتوں کانام ہے،جو دوسروں کو بانٹ کر ہی حاصل ہوتی ہے، اسلام نے ہر موقع پر مسلمانوں کی باہمی اخوت اور بھائی چارے کا درس دیاہے۔
انہوں نے کہا کہ اسی مقصد کے تحت شب عید یا روز عید ،نماز عید سے قبل زکوٰۃ فطرہ غریب مستحقین تک پہونچانا واجب قرار دیا گیا ہے۔اور ماہ رمضان کے روزوں کی قبولیت کی شرط زکوٰۃ فطرہ کو کہا گیا ہے۔اسی نکتہ کی طرف نماز عید میں متعدد بار توجہ دلائی گئی ہے۔واضح رہے کہ نماز عید میں پہلی رکعت میں پانچ قنوت اور دوسری رکعت میں چار قنوت پڑھے جاتے ہیں ان میں ایک ہی دعا بار بار پڑھی جاتی ہے اور اس میں یہ جملہ بھی ہے کہ ’’۔۔۔اے عفو اور رحمت والے ،اے تقویٰ کو قبول کرنے اور مغفرت کرنے والے میں تجھ سے سوال کرتا ہوں آج کے دن کا واسطہ دے کے کر کہ جس کو تونے تمام مسلمانوں کے لئے عید کا دن قرار دیا ہے۔اور محمد و آل محمد علیہم السلام کے لئے ذخیرۂ ثواب اور اضافۂ شرف اور بزرگیوں کا دن بنایا ہے۔۔۔‘‘ اس کا مطلب واضح ہے کہ عید کادن مسلمانان عالم کے درمیان آپسی ہمدردی و یکجہتی پیدا کرنے اور محمد و آل محمد علیہم السلام کے احیائے فضائل اور اعلان کمالات کا دن ہے نہ کہ مصائب کا۔خوشی کا دن ہے نہ کہ غم کا۔یہ اور بات ہے کہ فضائل سن کر کے،کمالات کو یاد کر کے ،اوصاف و محامد کے تصور سے آنکوں سے خوشی کے آنسو چھلک پڑنا فطرت کے منافی نہیں ہے۔
ان مختصر الفاظ کے ساتھ ہم مجمع علماء و خطباء حیدر آباد دکن (تلنگانہ) ہندوستان کی جانب سے جملہ برادران اسلام و ایمان کی خدمت میں پیغام عید پیش کرتے ہوئے مزید عرض پرداز ہیں کہ اس سال مسلمانا عالم کے لئے عید کی خوشی کے ماحول پر بہجت و انبساط اور رنگ و نور کی نہایت خوشنما فضا سایہ فگن ہے جس میںنامور اور طاقتور اسلامی ممالک کے درمیان اتحاد و یکجہتی ،امن و بھائی چارہ وغیرہ کی نوید جانفزا صاف طور سے سنی اور دیکھی جارہی ہے کہ دو بڑے مسلمان ملک ایران اور سعودی عرب کے درمیان دوستی کے معاہدہ کے بعد سے ، یمن،شام اور عراق کے بیچ بھی باہمی تعلقات کو بہتر سے بہتر بنانے کے لئے سرکاری سطح پر میل ملاقات اور باہمی بات چیت کا خوش گوار سلسلہ جاری ہو گیا ہے ۔خدا کرے سب مسلمان قرآن مجید کے فرمان کے مطابق اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھام لیں اور آپس میں اختلاف و انتشار پیدا نہ کریں۔
آخر میں ہماری دعا اور تمنا ہے کہ ایران و سعودی عرب کے معاہدہ کے فیوض و فوائد اور نتائج صلح جلد سے جلد پوری دنیا پر واضح اور آشکار ہوں جن میں سب سے پہلا فیض و فائدہ صد سالہ منہدم روضات جنت البقیع(مدینہ منورہ) کی تعمیر جدید کی شکل میں ظاہر ہوجس کے لئے شیعیاں جہان ہر سال آٹھ شوال المکرم کو احتجاج اور یوم غم مناتے ہیں۔عالمی پیمانہ پر اتحاد بین المسلمین قائم ہو۔ اور امام مہدی عجل اللہ تعالیٰ فرجہ الشریف کے ظہور پر نور کی راہ ہموار و آسان ہو۔فقط ،والسلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ