۱۲ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۲ شوال ۱۴۴۵ | May 1, 2024
امام جمعه محل غربی جزیره شیف

حوزہ / ایران کے مغربی علاقہ جزیرہ شیف کے امام جمعہ نے کہا: عیدالفطر کا اعلان کرتے ہوئے ہمیں ولی فقیہ کے حکم سے ہماہنگ ہونا چاہیے۔ یہ چیز اہلسنت اور شیعہ بھائیوں کے درمیان اتحاد و ہم آہنگی میں اضافہ کا باعث اور اسلام اور مسلمانوں کے دشمنوں کی ناکامی کا سبب بنے گا۔

حوزہ نیوز ایجنسی بوشہر سے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے مغربی علاقہ جزیرہ شیف کے امام جمعہ شیخ جاسم بن ہاجر نے صحافیوں سے گفتگو کے دوران کہا: عید الفطر مسلمانوں کی اہم ترین اعیاد میں سے ایک ہے۔ جو کہ ماہِ رمضان المبارک کے اختتام اور ماہ شوال کی پہلی تاریخ کو منائی جاتی ہے۔ اس دن مسلمانوں کے لیے روزہ رکھنا حرام اور ان پر فطرہ ادا کرنا واجب ہے۔

انہوں نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا: عیدالفطر کا اعلان کرتے ہوئے ہمیں ولی فقیہ کے حکم سے ہماہنگ ہونا چاہیے۔ یہ چیز اہلسنت اور شیعہ بھائیوں کے درمیان اتحاد و ہم آہنگی میں اضافہ کا باعث اور اسلام اور مسلمانوں کے دشمنوں کی ناکامی کا سبب بنے گا۔

جزیرہ شیف کے اہلسنت امام جمعہ نے کہا: موجودہ زمانے میں عید الفطر کی نماز فرض نہیں ہے بلکہ مستحب ہے، اس نماز میں اذان و اقامت نہیں ہے، لیکن اس کے باوجود مسلمانوں کے درمیان عید الفطر کی نماز خاص اہمیت کی حامل اور عالم اسلام میں امت کے اتحاد و یکجہتی کی علامت ہے۔

شیخ جاسم بن ہاجر نے فقہِ شافعی میں عید الفطر کی نماز کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: شافعی مسلک میں عید الفطر کی نماز بھی دو رکعت ہے اور اس میں بارہ تکبیریں کہی جاتی ہیں، پہلی رکعت میں تکبیرۃ الاحرام کے بعد اور سورۂ فاتحہ اور دوسری سورہ سے پہلے سات تکبیریں اور دوسری رکعت میں سورۂ فاتحہ سے پہلے پانچ تکبیریں پڑھی جاتی ہیں۔

انہوں نے مزید کہا: نماز عید کے بعد امام جماعت خطبہ پڑھتے ہیں اور مقتدی امام جماعت کا خطبہ سنتے ہیں اور اہلسنت میں عید الفطر کی نماز کا وقت طلوع آفتاب کے بعد سے شروع ہوتا ہے اور زوالِ ظہر تک باقی رہتا ہے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .