۸ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۸ شوال ۱۴۴۵ | Apr 27, 2024
مولانا علی حیدر فرشتہ

حوزہ/ سرپرست اعلیٰ مجمع علماء و خطباء حیدرآباد دکن تلنگانہ ہندوستان نے کہا کہ آزادی قدس کی راہ روشن تر نظر آنے لگی ہے، ان شاء اللہ بہت جلد امت مسلمہ اور دنیا بھر کے حریت پسند انسانوں کو یہ نوید جاں فزا مسرور و شاداں کرنے والی ہے کہ صفحۂ ہستی سے غاصب اسرائیل کا ناپاک وجود نابود ہو گیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،حیدرآباد دکن (تلنگانہ) ہندوستان/یہ نا قابل انکار حقیقت ہے کہ حق کبھی بھی غاصبین کے قبضہ و شکنجہ میںدیر تلک نہیں رہا کرتا ۔حق دیر یا سویر اپنے اصل ورثہ دار و حقدار کے پاس واپس آہی جاتا ہے۔ایسی ہی صورت حا ل ان دنوں غاصب صیہونی اسرائیلی حکومت اور بیت المقدس کے مابین بھی صاف دکھائی دے رہی ہے۔

ان خیالات کا اظہار حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا علی حیدر فرشتہ سرپرست اعلیٰ مجمع علماء و خطباء حیدرآباد دکن (تلنگانہ) ہندوستان نےبروز جمعۃ الوداع یوم القدس کے موقع پر اپنے ایک بیان میں کیا ۔

مولانا نے مزید فرمایا کہ آزادی قدس کی راہ روشن تر نظر آنے لگی ہے، ان شاء اللہ بہت جلد امت مسلمہ اور دنیا بھر کے حریت پسند انسانوں کو یہ نوید جاں فزا مسرور و شاداں کرنے والی ہے کہ صفحۂ ہستی سے غاصب اسرائیل کا ناپاک وجود نابود ہو گیا۔

یہ بات ہم اس وثوق و اطمینان کے ساتھ عرض کررہے ہیں کہ جب ظلم حد سے سوا ہوتا ہے تو فنا ہو جاتا ہے۔غاصب اسرائیل کا ظلم و ستم بیت المقدس اور فلسطینی مظلوم عوام پر آجکل حد سے زیادہ بڑھا ہوا ہے جس کے سبب تمام اہل اسلام خون کے آنسو رو رہے ہیں۔دوسرے یہ کہ ایران اور سعودی عرب کے درمیان طے پانے والا حالیہ معاہدہ عالمی سیاست کے منطر نامے میں نیا رنگ بھر رہا ہے۔ ایران دشمن حکومتیں اپنی غلط سیاسی پالیسیوں پر نظر ثانی کرنے پر مجبور ہورہی ہیں۔مشرق و مغرب کی سیاسی پالیسیوں میں زبردست تغیر و تبدل کا رجحان رونماں ہو رہا ہے۔عرب مما لک میں خاص طور سے مذکورہ معاہدہ کے خوشگوار اثرات مرتب ہو رہے ہیں اور مسلم ممالک میں میں بھی فلسطینیوں کی نصرت و حمایت میں آوازیں زور پکڑنے لگی ہیں بس ان آوازوں میں خلوص و للہیت اور آپسی اتحاد و وحدت کی ’’لے‘‘ شامل ہو جائے تو غاصب اسرائیل کی موت یقینی ہے۔

مولانا نے کہا کہ یوم القدس کے اس مقدس موقع پر ہم حضرت امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ اور ایران کی انقلاب پرور قوم کو سلام پیش کرتے ہوئے امام راحل کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں جنھوں نے مسلمانان عالم کو بلا تفریق مسلک یوم قدس کے ذریعہ ایک پلیٹ فارم پر جمع کردیا ہے۔اور آج کے دن کو’ ’یوم الاسلام ‘‘ ،’’یوم اللہ‘‘، و ’’یوم رسول اللہ ‘‘ کہا اور امت اسلامیہ کو اسے منانے کی تاکید کرتے ہوئے کہا کہ اگر تمام مسلمان ایک ایک بالٹی پانی اسرائیل پر ڈال دیں تو اس کا خاتمہ ہو جائے‘‘

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .