۱۴ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۴ شوال ۱۴۴۵ | May 3, 2024
مجلس علمائے ہند

حوزه/ مولانا غلام رضا رضوی نے طالبات کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل جس طرح مسجد اقصیٰ میں نمازیوں پر تشدد کررہاہے اور مظلوم فلسطینیوں کو مارتا رہتا ہے، اس کی عالمی سطح پر مذمت ہونی چاہیے ۔افسوس یہ ہے کہ اقوام متحدہ بھی استعماری چالوں کا شکار ہے اور فلسطینی مظلوموں کی حمایت میں اسرائیلی بربریت کے خلاف کوئی مناسب اقدام نہیں کیا جاتا۔ تنہا ایران ہے جو اس مسئلے کو زندہ رکھے ہوئے ہے اور ہمیشہ مظلوموں کی حمایت میں سینہ سپر رہتاہے۔

حوزه نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، لکھنؤ/ ۱۶ اپریل؛ عالمی یوم قدس کی مناسبت سے آج مدرستہ الزہرا، واقع امام باڑہ غفرآن مآب میں ’’انتفاضۂ القدس اور استعمار کا توسیع پسندانہ نظام‘‘ کے موضوع پر دو لیکچرز کا اہتمام کیا گیا۔

لکھنؤ؛ عالمی یوم القدس کے موقع پر مدرسۃ الزہرا میں لیکچر کا اہتمام

تفصیلات کے مطابق، لیکچر میں مولانا منہال زیدی نے طالبات کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قبلۂ اول پر مسلمانوں کا پہلا حق ہے، اس لئے قبلۂ اول کی بازیابی کے لئے تمام مسلمانوں کو استعماری طاقتوں کے خلاف متحد ہونا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیل نے فلسطینیوں کی سرزمین کو غصب کیاہے، جس کی آزادی کے لئے جدوجہد ہم سب پر فرض ہے۔’صدی معاہدہ ‘ کے ذریعہ جس طرح اسرائیل نے امریکہ کے ساتھ مل کر فلسطینیوں کے بنیادی حقوق پر ڈاکہ ڈالنے کی کوشش کی تھی، وہ اب ناکام ہوچکی ہے۔ استعمار کا توسیع پسندانہ منصوبہ بھی کامیاب نہیں ہوا اور فی الوقت اسے ہر محاذ پر شکست نصیب ہوئی ہے۔

مولانا نے مزید کہا کہ قبلۂ اول کی بازیابی، فلسطینی مظلوموں کی حمایت اور اسرائیلی جارحیت کے خلاف عالم اسلام کو متحد ہونا ہوگا۔بغیر مسلمانوں کے اتحاد کے قدس کی بازیابی ممکن نہیں۔

لکھنؤ؛ عالمی یوم القدس کے موقع پر مدرسۃ الزہرا میں لیکچر کا اہتمام

لیکچر میں مولانا غلام رضا رضوی نے طالبات کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل جس طرح مسجد اقصیٰ میں نمازیوں پر تشدد کررہاہے اور مظلوم فلسطینیوں کو مارتا رہتا ہے، اس کی عالمی سطح پر مذمت ہونی چاہیے ۔افسوس یہ ہے کہ اقوام متحدہ بھی استعماری چالوں کا شکار ہے اور فلسطینی مظلوموں کی حمایت میں اسرائیلی بربریت کے خلاف کوئی مناسب اقدام نہیں کیا جاتا۔ تنہا ایران ہے جو اس مسئلے کو زندہ رکھے ہوئے ہے اور ہمیشہ مظلوموں کی حمایت میں سینہ سپر رہتاہے۔ اسرائیل اور حماس کے درمیان گیارہ روزہ جنگ کے موقع پر بھی عالم اسلام خاموش تماشائی بناہوا تھا، جبکہ اس وقت سب کو مشترکہ طورپر اسرائیلی دہشت گردی کے خلاف کھڑا ہونا چاہیے تھا۔

مولانا نے کہا کہ اگر عالم اسلام اپنے اتحاد کا مظاہرہ کرتاتو یروشلم کبھی اسرائیل کا پایۂ تخت تسلیم نہیں کیا جاتا۔

انہوں نے کہا کہ مسئلہ فلسطین مرجعیت کا مرہون منت ہے اور آج بھی رہبر معظم آیت اللہ خامنہ ای مدظلہ العالی فلسطین کے مسئلے پر نہایت حساس اور سنجیدہ ہیں۔ مولانا غلام رضا رضوی نے فلسطینی سرزمین پر اسرائیلی قبضے کی مختصر تاریخ بھی طالبات کے لئے پیش کی۔

اس پروگرام میں مدرسۃ الزہرا کی طالبات نے شرکت کی ۔ انتظامات کی ذمہ داری مدرسے کی منیجر خواہر تسنیم جعفری نے نبھائی۔ تقاریر کے دوران مدرسے کی طالبات نے اسرائیل مردہ باد،امریکہ مردہ کے نعرے لگائے، ساتھ ہی فلسطینی مظلوموں کی حمایت میں بھی نعرے لگائے گئے۔ مجلس علمائے ہند نے اس پروگرام کے انعقاد میں تعاون پیش کیا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .