۱۳ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۳ شوال ۱۴۴۵ | May 2, 2024
علامہ کنتوری

حوزہ/ نور سینٹر کے ذریعہ طبع ہوکر نشر ہونے والی ’ حیات علامہ کنتوری‘ کتاب سید غلام حسنین المشتہر بہ علامہ کنتوری کی مختصر سر گذشت حیات کے ساتھ ان ذریعہ انجام دیے جانے والے عظیم علمی کارناموں پر مشتمل ہے جو پروفیسر حکیم محمد کمال الدین حسین ہمدانی کی وہ تھیسز ہے جسے علی گڑھ یونیورسٹی میں انہوں نے صدر شعبہ دینیات شیعہ ڈاکٹر علامہ سید مجتبیٰ حسن کا مونپوری کے زیر نگرانی لکھی تھی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،نئی دہلی/ہندوستان میں اسلامی تاریخ اور مسلمانوں کی دفن ہوتی قدیمی وراثت پرمشتمل نایاب خطی نسخوں کی تلاش اور ان کی مرمت کرکے خوبصورت کتاب کی شکل دینے اور ڈیجٹلائزیشن کے ذریعہ طویل مدت کے لئے محفوظ کرنے کی بے لوث خدمات انجام دینے والے انٹرنیشنل نور مائکرو فلم سینٹر،ایران کلچرہاؤس نئی دہلی نے اپنے عظیم کارناموں کی فہرست میں ایک اور باب کا اضافہ کرنے میں کامیابی حاصل کی ہے۔

اپنی 20 سالہ خدمات کے دوران بے شمار نسخوں کو نئی زندگی دینے والے نور مائکرو فلم سینٹرنے حال ہی میں’ حیات علامہ کنتوری‘ نشر کی ہے جس کی تالیف پروفیسر حکیم سید محمد کمال الدین حسین ہمدانی نے کی ہے۔ نور سینٹر کے ذریعہ طبع ہوکر نشر ہونے والی ’ حیات علامہ کنتوری‘ کتاب سید غلام حسنین المشتہر بہ علامہ کنتوری کی مختصر سر گذشت حیات کے ساتھ ان ذریعہ انجام دیے جانے والے عظیم علمی کارناموں پر مشتمل ہے جو پروفیسر حکیم محمد کمال الدین حسین ہمدانی کی وہ تھیسز ہے جسے علی گڑھ یونیورسٹی میں انہوں نے صدر شعبہ دینیات شیعہ ڈاکٹر علامہ سید مجتبیٰ حسن کا مونپوری کے زیر نگرانی لکھی تھی۔

بین الاقوامی شہرت یافتہ عالم دین سید غلام حسنین کی سرگزشت ’حیات علامہ کنتوری‘منظرعام پر
سید غلام حسنین المشتہر بہ علامہ کنتوری

منطرعام پرآنے والی کتاب میں اولاً علامہ کامونپوری کی تقریظ شامل ہے، کتاب میں مولف نے علامہ کنتوری کی شخصیت ،خاندان، شجرہ نسب، درسیات و تحصیلات کا تذکرہ کیا ہے نیز ان کے معاصر مجتہدین اور اساتیذ کے ذریعہ دئیے گئے اجتہاد کے اجازات کا بھی ذکر کیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی کتاب میں علامہ مرحوم کی مختلف علوم و فنون میں مہارت علی الخصوص علم طب و علم کیمیا اور علم الادویہ میں علامہ کنتوری کی مہارت تامہ کوکہیں بالا جمال اور کہیں بالتفصیل تحریر کیا گیاہے۔

کتاب کو دو حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے جس کے جز و اول میں علامہ کی شخصیت ،خاندان ،تبلیغی خدمات ،علمی و فنی مشاغل کا تذکرہ ہے جبکہ جزء دوم میں علم طب نیز علم الادویہ کے نسخوں کے ساتھ علم کیمیا میں ان کے قیمتی اور گرانقدر معالجات و تجاویز کو تحریر کیاگیا ہے۔ اس کے علاوہ کتاب میں مرحوم کی دیگر تصانیف و تراجم کا نام بہ نام تذکرہ کیا گیا ہے۔ کتاب کے مولف پروفیسر حکیم سید کمال الدین حسین ہمدانی نے کمال جدو جہد اور حددرجہ عرق ریزی سے اپنے اس تحقیقی مقالے کو موثر اور مفید بنانے کے لئے علمی و فنّی انداز میں خامہ فرسائی کرکے معتبر و مستند کتاب کی شکل میں پیش کیا ہے جس کے لئے مولف موصوف مدح و ستائش کے کما حقہ حقدار قرار پاتے ہیں اور ہہ موقع انٹر نیشنل نور مائکرو فلم سینٹر کے لئے باعث فرح و انبساط ہے۔

واضح رہے کہ نور مائکرو فلم سینٹرکے ڈائرکٹر ڈاکٹر مہدی خواجہ پیری کی رہنمائی میں محققین اور دانشوروں کی ایک ٹیم ملک کے کونے کونے سے بوسیدہ ترین نایاب خطی نسخوں کی تلاش کرکے انہیں خوبصورت کتابی شکل دینے کے ساتھ ساتھ ڈیجیٹلائزیشن کے ذریعہ ہمیشہ کے لئے محفوظ کرنے کا کام کررہی ہے۔ اس سلسلے میں اب تک سینٹر کے کئی شاہکار منظرعام پر آچکے ہیں جنہیں زبردست پذیرائی حاصل ہوئی ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .