۱۸ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۸ شوال ۱۴۴۵ | May 7, 2024
جے ایس او

حوزه/ جے ایس او پاکستان نوشہرو فیروز کے ڈویژنل صدر نے کہا کہ امام خمینی رحمۃ اللّٰہ علیہ نے رمضان کے جمعتہ الوداع کو فسلطینی عوام سے اظہار یکجتی کی جو بنیاد رکھی، اس بنیاد نے امریکہ، اسرائیل اور صہیونیوں کی سازشوں کو خاک میں ملا دیا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ڈویژنل صدر جعفریہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان سیہون ڈویژن برادر محسن علی ساجدی ونگانی نے یوم القدس کے حوالے سے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ سید روح اللہ موسوی امام خمینی رضوان اللہ تعالیٰ نے رمضان کے جمعتہ الوداع کو فسلطینی عوام سے اظہار یکجتی کی جو بنیاد رکھی اس بنیاد نے امریکہ, اسرائیل اور صیہونی لابی جو اس مسئلے کو علاقائی مسئلہ بناکر عالمی مسائل کی فہرست سے نکالنا چاہتے تھے ان کی سازشوں کو خاک میں ملا دیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ یوم القدس فسلطینی مظلوموں کی حمایت کا دن ہے اور اس دن کو امام خمینی رح نے یوم القدس یوم الاسلام قرار دیا ہے, قائد ملت جعفریہ پاکستان سید ساجد علی نقوی کے حکم پر فلسطینی ریاست کے قیام اور قبلہ اول کی آزادی تک ہماری جدوجہد جاری رہے گی, فلسطین کا مسئلہ صرف فلسطینیوں کا نہیں تمام عالم اسلام کا مسئلہ ہے, اس موقع پر اسلامی جمہوریہ ایران، پاکستان، ہندوستان، لبنان، عراق، بحرین اور فلسطین سمیت دنیا کے کئی ممالک میں امریکہ، اسرائیل اور عالمی استکبار کے خلاف اور مظلوم فلسطینی عوام پر ہونے والے مظالم سے نفرت کا اظہار کرنے اور ان کی حمایت کے لیئے القدس ریلیاں نکالی جاتی ہیں۔ جن میں کروڑوں افراد شرکت کرتے ہیں۔

جے ایس او پاکستان کے مرکزی صدر نے کہا کہ اسرائیل ایک ناجائز ریاست ہے اور بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح نے بھی اسرائیل کو ناجائز ریاست قرار دیا تھا, 1940 میں مینار پاکستان میں دو قراردادیں تھی ایک قراداد پاکستان تھی اور دوسری فلسطین کے بارے میں قرارداد تھی اور بانی پاکستان کو اس حوالے سے بڑی دلچسپی تھی.

انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل نے ظلم و بربریت کی انتہا کردی ہے، لہذا ہم سب کو اور امت مسلمہ کو متحد ہوکر قبلۂ اول کی آزادی کے لئے مشترکہ جدوجہد کرنا اور فسلطینیوں کو اسرائیل کے شکنجے سے آزاد کرانا ہوگا۔

جے ایس او پاکستان کے مرکزی صدر نے کہا کہ ہم قبلۂ اول کی آزادی اور ریاست فلسطین کے قیام تک فسطینی عوام کی آئینی, جمہوری, انسانی اور اخلاقی حمایت کو جاری رکھیں گے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .