حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،لکھنو/ مولانا سید مشاہد عالم رضوی نے ایران پر اسرائیلی حملے اور موجودہ عالمی حالات پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کی چھیڑ چھاڑ دنیا کے سامنے ہے، اور اسے امریکہ و یورپی طاقتوں کی کھلی حمایت حاصل ہے۔ افسوسناک امر یہ ہے کہ بعض مسلم ممالک بھی اس حمایت میں پوشیدہ اور بظاہر شریک ہیں۔ یہ حمایت درحقیقت عالمی استکبار کے غرور کو مزید شہ دے رہی ہے۔
مولانا نے کہا کہ ایران نے مظلوموں کی حمایت اور امداد کا وہ وعدہ پورا کیا جو اس نے اللہ سے کیا تھا۔ انقلاب اسلامی کی کامیابی سے لے کر آج تک، شہداء کی قربانیوں کا سلسلہ جاری ہے۔ ان شہداء کی لاشیں اس بات کی گواہی دیتی ہیں کہ ایران ظلم کے خلاف ہمیشہ سینہ سپر رہا ہے۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ امریکہ اور اس کے حواری دنیا کو بدامنی کی آگ میں جھونکنے پر تُلے ہوئے ہیں، اور انہوں نے ہوسِ اقتدار میں جلتے ہوئے ایران کو نشانہ بنایا ہے۔ اگر یہ جارح قوتیں اپنے ناپاک عزائم میں کامیاب ہو گئیں تو پورا مشرق ایک وسیع شعلہ بن جائے گا۔
مولانا سید مشاہد عالم رضوی نے مسلم دنیا کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ یقیناً یہ وقت ہے مسلمانوں کے اتحاد، ہمدردی اور ہمدلی کا۔ یہ گھڑی ہے اُن کے امتحان کی، جو نامِ محمد (ص) اور نامِ علی (ع) لیتے ہیں۔ لمحوں کی غفلت صدیوں کی تباہی کا پیش خیمہ بن سکتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ تاریخ گواہ ہے کہ تقسیم ہو کر ٹوٹنے والے بھی آئینۂ تاریخ میں محفوظ ہیں، اور وہ بھی جو متحد ہو کر مظلوموں کے ساتھ کھڑے ہوئے۔ اب فیصلہ ہر فرد اور قوم نے خود کرنا ہے کہ وہ کس کے ساتھ ہے؟ ظلم کے ساتھ یا مظلوموں کے ساتھ؟۔ انہوں نے آخر میں قرآنی آیت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اگر تم خدا کی راہ میں اُس کی مدد کرو گے تو خدا بھی تمہاری نصرت کرے گا۔









آپ کا تبصرہ