۳۱ فروردین ۱۴۰۳ |۱۰ شوال ۱۴۴۵ | Apr 19, 2024
مولانا علی حیدر فرشتہ

حوزہ/ حجۃ الاسلام مولانا سید ذیشان علی نقوی صاحب قبلہ مسجد شیعیان ِ علی ؑ سوئی والان دھلی میں عرصہء دراز سے امام جمعہ و جماعت کے فرائض انجام دے رہے تھے ۔اور مذہب ِ اہل ِ بیت ؑ کی تبلیغ و ترویج میں مصروف و مشغول تھے کہ اسی عالم میں پیغامِ اجل آگیا اور آپ نے تاریخ ۲۴؍جون ۲۰۲۱ء کو داعی اجل کو لبیک کہا اور اس دنیا سے کوچ کر گئے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،مولانا سید ذیشان علی نقوی ابن ضرغام علی نقوی کی رحلت جانسوز پر صدر مجمع علماء و خطباء حیدرآباد دکن (تلنگانہ) انڈیا حجۃ الاسلام و المسلمین مولانا علی حیدر فرشتہ نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے تعزیت پیش کی جسکا مکمل متن اس طرح ہے؛

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

آہ ! حجۃ الاسلام مولانا سید ذیشان علی نقوی مرحوم
ایک اور علمی شمع گل ہو گئی
برادران ملت ! السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ
انتہائی رنج و الم کے ساتھ یہ خبر وحشت اثر سنی گئی کہ ایک اور علمی شمع گل ہو گئی یعنی معروف عالم ِ دین حجۃ الاسلام مولانا سید ذیشان علی نقوی ابن ضرغام علی نقوی اس دارِ فانی سے عالم ِ جاودانی کی طرف انتقال فرما گئے۔انّا للہ و انّا الیہ راجعون۔
حجۃ الاسلام مولانا سید ذیشان علی نقوی صاحب قبلہ مسجد شیعیان ِ علی ؑ سوئی والان دھلی میں عرصہء دراز سے امام جمعہ و جماعت کے فرائض انجام دے رہے تھے ۔اور مذہب ِ اہل ِ بیت ؑ کی تبلیغ و ترویج میں مصروف و مشغول تھے کہ اسی عالم میں پیغامِ اجل آگیا اور آپ نے تاریخ ۲۴؍جون ۲۰۲۱ء کو داعی اجل کو لبیک کہا اور اس دنیا سے کوچ کر گئے۔آپ کا جسد خاکی دھلی سے ان کے وطن عثمان پور ضلع امروہہ لے جایا گیا جہاں سیکڑوں سوگواروں کی موجودگی میں سپرد لحد کر دیا گیا۔
رضاً بقضائہ و تسلیماً لامرہ۔
ربِ دو جہان بطفیل امام ِ زمان عجل اللہ تعالیٰ فرجہ الشریف مرحوم کو جوار اہل ِ بیت ؑ میں بلند درجات عنایت فرمائے ۔اور جملہ پسماند گان کو صبر جمیل مرحمت فرمائے۔ان مختصر الفاظ کے ساتھ ہم مجمع علماء و خطباء حیدرآباد دکن (تلنگانہ) ھندوستان کی جانب سے مولانا مرحوم کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں اور تمام لواحقین و متعلقین کی خدمت میں تعزیت و تسلیت پیش کرتے ہیں۔فقط۔والسلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ
شریک غم
حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا علی حیدر فرشتہ
صدر مجمع علماء و خطباء حیدرآباد دکن (تلنگانہ) انڈیا
تاریخ : ۲۶؍ جون۲۰۲۱ء

تبصرہ ارسال

You are replying to: .