منگل 8 اپریل 2025 - 11:20
علامہ ذیشان حیدر جوادیؒ اردو زبان کے علامہ مجلسی تھے، مولانا ابوالقاسم رضوی

حوزہ/ نئی دہلی میں بین الاقوامی علمی نشست بعنوان ”جلسۂ توقیر و تکریم“ علامہ ذیشان حیدر جوادی طاب ثراہ کی پچیسویں برسی پر خراجِ عقیدت

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،نئی دہلی/ مفکر اسلام ، مفسر قرآن مجید علامہ السید ذیشان حیدر جوادی طاب ثراہ کی پچیسویں برسی کے موقع پر ایک بین الاقوامی علمی نشست بعنوان ” جلسۂ توقیر و تکریم ” ایوان غالب، نئی دہلی میں ولایت فاؤنڈیشن، ادارہ نشر و حفظ آثار علامہ جوادی اور تنظیم المکاتب کی جانب سے انعقاد کیا گیا۔

جلسہ کی صدارت حضرت آیۃ اللہ محسن قمی دامت برکاتہٗ نے کی۔ مہمانان خصوصی میں نمائندۂ ولی فقیہ ہندوستان حجۃ الاسلام والمسلمین آقای مہدی مہدوی پوردامت برکاتہٗ، و نمائندہ ولی فقیہ ہندوستان حجۃ الاسلام والمسلمین آقای عبد المجیدحکیم الٰہی دام عزہٗ، حجۃ الاسلام والمسلمین آقای سید کمال حسینی کے علاوہ حجۃ الاسلام و المسلمين مولانا سيد ابو القاسم رضوي صدر شيعه علماء كونسل آسٹریلیا نے نہ صرف بحیثیت مہمان خصوصی شرکت فر مائی بلکہ خطاب بھی فرمایا۔

امام جمعہ میلبرن آسٹریلیا نے علامہ جوادی کو اردو زبان کا علامہ مجلسی قرار دیا اور آپ نے خطاب کا آغاز إِنَّا نَحْنُ نُحْيِي الْمَوْتَىٰ وَنَكْتُبُ مَا قَدَّمُوا وَآثَارَهُمْ ۚ وَكُلَّ شَيْءٍ أَحْصَيْنَاهُ فِي إِمَامٍ مُّبِينٍ (سورہ یس آیت 12)

ترجمہ: بے شک ہم ہی تو مُردوں کو زندہ کرتے ہیں اور ہم وہ سب کچھ لکھ رہے ہیں جو (اَعمال) وہ آگے بھیج چکے ہیں، اور اُن کے آثار (جو پیچھے رہ گئے ہیں)، اور ہر چیز کو ہم نے امام مبین میں احاطہ کر رکھا ہے۔

انہوں نے کہا کہ علامہ ذیشان حیدر جوادی کے وقت میں برکت تھی کام میں برکت ، عمل میں برکت ، قلم میں برکت ، تحریک میں برکت، علامہ کی ذات بڑی ہی با برکت تھی زندگی کا آغاز ۲۲ رجب کو اور روز عاشور بعد مجلس آخری سانس لی ایسی زندگی جس کا صرف انسان خواب دیکھ سکتا ہے اللہ نے اعمال کو قبول کرکے سنت عمر ۶۳ سال عطا کی بقول آنند نرائن ملا

اٹھ گیا وہ جو تھا اک عارف کامل ساقی

مرد درویش کا پہلو میں لیے دل ساقی

بلکہ ایک جگہ دوسرا مصرعہ یوں بھی پڑھا

کہیں ملتا ہو تو لا اس کا مقابل ساقی

علامہ جوادی کا خلا پر نہیں ہو سکتا

ہر عہد محاکمہ و محاسبہ کرتا ہے آئیے عہد کریں

دفن ہو جائے نہ خوشبو بھی کہیں پھول کے ساتھ

یہی خوشبو تو ہے اس بزم کا حاصل ساقی

انہوں نے مزید کہا کہ ہم سب کے لئے بقول فراق گور کھپوری مقام فخر ہے جنھوں نے علامہ جوادی کا عہد دیکھا قریب رہا تقاریر سے استفادہ کیا۔

آنے والی نسلیں تم پر فخر کریں گی ہم عصرو

جب بھی ان کو دھیان آئے گا تم نے فراقؔ کو دیکھا ہے

علامہ نابغہ روزگار تھے وہ living legend تھے ہر جگہ ان کا نقش موجود ہے قوم و ملت کی عزت وقار تھے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha