۱۳ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۳ شوال ۱۴۴۵ | May 2, 2024
نواب جعفر میر عبداللہ

حوزہ/ نواب جعفر میرعبداللہ کو رثائی ادب میں بھی خاص دلچسبی تھی کہ محرم میں جناب میرانیس و جناب مرزا دبیر کے کلام پڑھتے تھے۔ 

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،لکھنؤ کے نواب خاندان کے چشم و چراغ جعفر میرعبداللہ کا شمار ان آخری شخصیات میں ہوتا تھا جنہوں نے نہ صرف اپنے لباس بلکہ اخلاق و انداز سے لکھنوی تہذیب اور نواب خاندان کی یاد دلاتے تھے۔ آپ ایک دانشور شخصیت تھے، لکھنؤ کی تاریخ خصوصاً شیعہ تاریخ اور خاص طور سے لکھنو کی عزاداری کی تاریخ، انداز و اہتمام پر مہارت رکھتے تھے۔ نیز آپ کو قصہ گوئی پر بھی مہارت حاصل تھی۔

لکھنوی اخلاق خاص طور سے فرشی سلام آپ اپنے مخصوص انداز میں فرماتےکہ ہر ملنے والا بغیر متاثر ہوئے نہیں رہ پاتا۔

نواب جعفر میرعبداللہ کو رثائی ادب میں بھی خاص دلچسبی تھی کہ محرم میں جناب میرانیس و جناب مرزا دبیر کے کلام پڑھتے تھے۔

لکھنؤ کے شیش محل میں آپ کی حویلی ہے جہاں آپ قیام پذیر تھے۔ اس حویلی میں نوابی دور کے سامان موجود ہیں جنہیں دیکھنے کے لئے ملک و بیرون ملک سے لوگ نواب صاحب کی حویلی میں جاتے تھے۔

یوپی میں سماج وادی دور اقتدار میں حکومت کی جانب سے نواب جعفر میرعبداللہ کو اعزاز سے نوازا گیا تھا۔

طویل بیماری کے بعد ۲۶؍ رمضان المبارک ۱۴۴۴ ہجری مطابق ۱۸ ؍ اپریل ۲۰۲۳ عیسوی کو انتقال کر گئے۔ شریکہ حیات پہلے ہی اس دار فانی سے کوچ کر چکی ہیں، پسماندگان میں ۳ بیٹیاں ہیں ۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .