۹ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۹ شوال ۱۴۴۵ | Apr 28, 2024
شهادت

حوزہ / رحیم قربانی نے شہید مرتضیٰ نخست کار کے اہل خانہ سے ملاقات کے دوران کہا: ہمیں اس سرزمین کے نوجوانوں کو شہداء بالخصوص شہداءِ قاری سے متعارف کرانا چاہیے تاکہ وہ انہیں اپنے لئے رول ماڈل اور نمونہ بنا سکیں۔ یقیناً اس سے ہماری نوجوان نسل سعادتمند ہو گی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، شہید مرتضیٰ نخست کار کے اہل خانہ سے ملاقات کے دوران قرآن و عترت سپاہ محمد رسول اللہ (ص) آرگنائزیشن کے سربراہ رحیم قربانی نے کہا: قاری شہداء کے اہل خانہ سے ملاقاتوں کا مقصد ان شہداء کی زندگی اور ان کی سیرت کو فروغ دینا ہے کیونکہ قاری شہداء کو نوجوان نسل کے لیے رول ماڈل کے طور پر سامنے لانا چاہیے۔

انہوں نے کہا: شہداء کے طرز زندگی کو فروغ دینا نہ صرف ایک بہترین طرز زندگی کا بیان ہے بلکہ شہداء کے نظریات پر عمل پیرا ہو کر ہی ہم ممکنہ مشکلات اور مسائل پر قابو پا سکتے ہیں۔

رحیم قربانی نے مزید کہا: شہداء کے راستے پر چلنا ہی ہماری دنیا اور آخرت کی سعادت کی ضمانت بن سکتا ہے۔ آج ہمیں جو سکون اور تحفظ حاصل ہے وہ شہداء کی قربانیوں کا ہی مرہون منت ہے۔

انہوں نے کہا: ہمیں اس سرزمین کے نوجوانوں کو شہداء بالخصوص شہداءِ قاری سے متعارف کرانا چاہیے تاکہ نوجوان نسل کا قرآنی شہداء جیسے عظیم سرمایہ سے استفادہ ممکن بنایا جا سکے۔

اس ملاقات میں شہید کے بھائی مجتبیٰ نخست کار نے شرکاء سے اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا: میرے شہید بھائی حقیقی معنوں میں ایک روشن فکر مذہبی دانشور تھے۔ وہ ڈاکٹر شریعتی کی گفتگو کو بھی سنا کرتے اور شہید مطہری کی کتابوں کا بھی مسلسل مطالعہ کرتے۔ وہ حاج آغا کافی کے منبر پر حاضر ہوتے وہ اندیشہ اور طرزِ تفکر کو سنا کرتے اور پھر اپنی زندگی میں انہیں انتخاب بھی کیا کرتے۔

انہوں نے مزید کہا: شہداء کی زندگی کسی ایک زمانے سے مخصوص نہیں ہوتی بلکہ تمام نسلیں شہداء کو نمونۂ عمل قرار دے کر اپنی زندگی میں صحیح راستہ اختیار کرسکتی ہیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .