۱۵ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۵ شوال ۱۴۴۵ | May 4, 2024
لکھنو

حوزہ/ جنت البقیع کے مزارات کی تعمیر نو کے مطالبہ پر لکھنؤ میں بڑے پیمانے پر احتجاج کیا گیا۔ اس موقعے پر مظاہرین نے کہا کہ جنت البقیع کے انہدام کو 100 برس مکمل ہوگئے ہیں۔ہم ہندوستانی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ سعودی حکومت سے رابطہ کر کے جنت البقیع کی روضوں تعمیر کے راستے ہموار کرے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،لکھنؤ/ اتر پردیش کے لکھنؤ کے شہید اسمارک پر آل انڈیا شیعہ پرسنل لا بورڈ کے جنرل سکریٹری مولانا یعسوب عباس کی قیادت میں بڑی تعداد میں عوام نے جنت البقیع کے مزارات کی تعمیر نو کے مطالبہ کو لے کر احتجاجی مظاہرہ کیا۔

تصاویر دیکھیں:

جنت البقیع کی تعمیر نو کے مطالبہ پر لکھنؤ میں احتجاج

اس موقع پر مظاہرین نے کہا کہ جنت البقیع کے انہدام کو 100 برس مکمل ہوگئے ہیں۔ ہم ہندوستانی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں سعودی حکومت سے رابطہ کر جنت البقیع کی روضوں کی تعمیر نو کے راستے ہموار کرے۔

آل انڈیا شیعہ پرسنل لا بورڈ کے جنرل سیکریٹری مولانا یعسوب عباس نے کہا کہ کہ گذشتہ کئی برسوں سے ہم احتجاجی مظاہرہ کر رہے ہیں۔ پہلے دہلی میں احتجاج کیا کرتے تھے۔ آج لکھنؤ میں احتجاج کر رہے ہیں۔ لکھنؤ میں بڑی تعداد میں عوام نے احتجاجی مظاہرے میں شرکت کی ہے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ جنت البقیع کی تعمیر نو کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ ہم ایرانی حکومت سے بھی مطالبہ کریں گے کہ سعودی عرب سے جو معاہدہ ہوا ہے، اس معاہدے میں جنت البقیع کی تعمیر نو کو بھی شامل کیا جائے جب تک جنت البقیع کی تعمیر نہیں ہوتی ہے، ہر برس ہم اسی طرح مظاہرہ کرتے رہیں گے۔ مظاہرہ میں سعودی حکومت مردہ باد امریکہ مردہ باد، آل سعود مردہ باد جیسے نعرے لگائے جا رہے تھے۔

احتجاج کے دوران مظاہرین کے ہاتھ میں پلے کارڈ تھے، جس پر متعدد نعرہ لکھے ہوئے تھے۔ اس موقع پر مولانا اسد عباس نے کہا کہ بڑے افسوس کا مقام ہے ہے کہ سعودی حکومت ایک طرف جہاں اوپن کلب، سنیما ہال اور عریانیت کو فروغ دے رہا ہے تو دوسری طرف مقدس شخصیات کی روضوں کی تعمیر میں رخنہ اندازی کر رہا ہے اور زیارت گاہوں کی تعمیر نہیں ہونے دے رہا ہے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .