حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،حیدرآباد/ حیدرآباد کی تنظیم جنت البقیع آرگنائزیشن کے صدر میر سہیل علی کی قیادت میں حیدرآباد کے اندرا پارک ( دھرنا چوک ) پر ایک روزاہ احتجاج کیا گیا۔ جس میں مولانا کامران حیدر اور مولانا اصغر آفندی کے علاوہ دیگر علماء نے شرکت کی۔ اس موقع پر مولانا اصغر آفندی نے کہا کہ سو سال قبل سعودی حکومت نے انہدام جنت البقیع، قبرستان بقیع اور اس پر بنائے گئے مختلف بارگاہوں کو مسمار کر دیا تھا۔ ان بارگاہوں میں امام حسن، امام سجاد، امام باقر اور امام صادق علیہم السلام کے مزارات شامل ہیں۔ مولانا اصغر آفندی نے سعودی عرب کی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ جنت البقیع کے گنبداں کو تعمیر کرنے کی اجازت دے۔
جنت البقیع کے انہدام پر ایران نے شدید رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے ایک دن سوگ کا اعلان کیا اور سعودی عرب کی تازہ تاسیس حکومت کو تسلیم کرنے میں تین سال کی تأخیر لگا دی۔ شیعیان جہان ہر سال 8 شوال کو "یوم انہدام جنۃ البقیع" مناتے ہوئے اس کام کی پر زور مذمت اور سعودی عرب کی موجودہ حکومت سے اس قبرستان کی فی الفور تعمیر کا مطالبہ کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ قبل ازیں لکھنؤ میں بھی جنت البقیع کے انہدام کے سو برس مکمل ہونے پر مجلس علماء ہند کی جانب سے جمعہ کی نماز کے بعد مسجدِ آصفی میں شیعہ عالم مولانا کلب جواد نقوی کی قیادت میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا تھا۔ جمعہ کی نماز کے بعد آل سعود کی جارحیت کے خلاف مظاہرین نے مطاہرہ کیا اور احتجاج کرتے ہوئے مسجد سے باہر آئے۔ مسجد کے باہر سیڑھیوں پر احتجاجی مظاہرے کا انعقاد ہوا۔ جس میں جنت البقیع کے انہدام کے سو سال پورے ہونے پر مظاہرین نے اقوام متحدہ اور بھارتی حکومت کے ذریعہ سعودی حکومت سے جنت البقیع کی تعمیر نو کامطالبہ کیا۔