حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،املو مبارکپور ،ضلع اعظم گڑھ(اتر پردیش) ہندوستان/
سال رواں کا آخری مہینہ تیزی کے ساتھ اپنے اختتام کی منزل کی جانب دوڑ رہاہے،سال نو کی آمد آمد کی نوید چار دانگ عالم میں گونج رہی ہے۔اس موقع پر نئے نئے کلینڈر کی طباعت و اشاعت کا کام بھی زوروشور سے چل رہا ہے۔مجمع علماء وواعظین نے بھی دو طرح کے اسلامی کلینڈر شائع کئے ہیں جن میں اس سال انہدام جنت البقیع کے سو سال پورے ہیں اس کی مناسبت سے دردمندانہ اپیل بھی گئی ہے۔
جس کا مکمل متن ذیل میں درج ہے؛
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
وَ مَنْ اَظْلَمُ مِمَّنْ مَّنَعَ مَسٰجِدَ اللّٰهِ اَنْ یُّذْكَرَ فِیْهَا اسْمُهٗ وَ سَعٰى فِیْ خَرَابِهَاؕ-اور بقرہ۱۱۴)
’’ترجمہ:اور اس سے بڑھ کر ظالم کان ہوگا جو خدا کی مسجدوں میں اس کا نام لئے جانے سے لوگوں کو روکے اور ان کی بربادی کے درپے ہو۔سورہ بقرہ آیت ۱۱۴‘‘۔
انہدام جنت البقیع کے اس سال ۸؍ شوال۱۴۴۴ھ کو ایک سوسال پورے ہورہےہیں لہٰذا خواب غفلت سے بیدار ہونا چاہیئے۔
انہدام جنت البقیع ان واقعات کی طرف اشارہ ہے جن میںآل سعود نے مدینہ منورہ کا محاصرہ کرکے وہاں موجود قبرستان بقیع اور اس پر بنائے گئے مختلف بارگاہوں کو مسمار کر دیا۔ ان بارگاہوں میںحضرت فاطمہؑ، امام حسنؑ، امام سجادؑ، امام باقرؑ اور امام صادقؑ علیہم السلام کے مزارات مقدسہ شامل ہیں۔ شیعیان جہان ہر سال 8 شوال کو "یوم انہدام جنۃ البقیع کی یاد میں ’’یوم غم‘‘" مناتے ہوئے اس دہشتگردانہ ،تخریب کاری کی پر زور مذمت اور سعودی عرب کی موجودہ حکومت سے اس قبرستان کی فی الفور تعمیر کا پرزور مطالبہ کرتے ہیں۔
مجمع علماء وواعظین پوروانچل کے اراکین واقعہ انہدام جنت البقیع کو عظیم شیعہ مقدسات اور دین و دیانت کے خلاف دہشت گردانہ حملہ قرار دیتے ہوئے سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہیں اور از سر نو اس کی تعمیر کا مطالبہ کرتے ہیں۔ اس سال ۸؍شوال ۱۴۴۴ھ کو انہدام جنت البقیع کےایک سوسال پورے ہور ہےہیں لہٰذا جنت البقیع کی تعمیر نو نہ ہونے سے دنیا کے مسلمانوں کا پیمانہ صبر لبریز ہو چکا ہےبن سلمان جنھوں نے سعودی کو بدلنے کا بیڑا اٹھا رکھا ہے ان سے شدت کے ساتھ ہمارا مطالبہ تعمیر بقیع ہے،اور اپنی حکومت سے بھی درخواست ہے کہ وہ اپنے اثرورسوخ کو بروئے کار لا تے ہوئے تعمیر بقہع کرائے اور ہمارے غمزدہ قلوب کے لئے تسکین و تسلی کا سامان فراہم کرے۔ ۔
تمام شیعیان اہل بیتؑ سے بھی التماس ہے کہ اس سال ’’ایام عزائے فاطمیہ ‘‘کے موقع پرمسئلہ جنت البقیع کو بھی خاص طور سے پر امن انداز میں مناسب و موثر اور مہذب طریقے سے ملکی و بین الاقوامی سطح پر اجاگر کریں۔اور ممکن ہو توہر ملک کے انصاف پسند لوگ اپنے اپنے ملک کے قانون کے دائرے میں رہ کر احتجاجی مظاہرے کریں‘‘۔
ملتمس: الحاج مولانا ابن حسن صاحب املوی صدرالافاضل، واعظ۔بانی و سرپرست حسن اسلامک ریسرچ سینٹر،املو مبارکپور،ضلع اعظم گڑھ(یوپی ،انڈیا)Mobile:0091-8765110786 E-Mail: )
رکن مجع علماء وواعظین پوروانچل