۴ آذر ۱۴۰۳ |۲۲ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 24, 2024
پاکستان

حوزہ/ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے علامہ اختر عباس نے کہا کہ کسی بھی مذہب و مسلک کے مقدسات کی توہین کرنا جائز نہیں ہے اور اسلام بھی اس بات کی ہرگز اجازت نہیں دیتا، یہ ملک کی مجموعی ہم آہنگی اور پرامن فضاء کو نقصان پہنچانے کی مذموم کوشش ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،اسلام آباد/مجلس وحدت مسلمین ضلع اسلام آباد کی جانب سے بعد از نماز جمعہ مرکزی امام بارگاہ اثناء عشری جی سکس- ٹو اسلام آباد کے سامنے احسن باکسر کی طرف سے امام مھدی عجل اللہ تعالیٰ فرجہ الشریف کی شان میں کی گئی گستاخی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، جس میں تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کی کثیر تعداد نے شرکت کی، مظاہرے سے مجلس وحدت مسلمین ضلع اسلام آباد کے صدر اسد اللہ چیمہ اور امام جمعہ و جماعت علامہ اختر عباس نے خطاب کیا۔

مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے علامہ اختر عباس نے کہا کہ کسی بھی مذہب و مسلک کے مقدسات کی توہین کرنا جائز نہیں ہے اور اسلام بھی اس بات کی ہرگز اجازت نہیں دیتا، یہ ملک کی مجموعی ہم آہنگی اور پرامن فضاء کو نقصان پہنچانے کی مذموم کوشش ہے، یہ اسلامی تعلیمات کے سریحا خلاف ہے، جب ہم اسلامی مقدسات اور برگزیدہ ہستیوں کی اہانت برداشت نہیں کرتے، تو پھر خود کس طرح شعائر اللہ اور رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی اولاد کی توہین کرتے ہیں، امام مہدی علیہ السلام کا مقام ومرتبہ تمام اسلامی مسالک میں مقدس اور قابل احترام ہے،اس قبیح فعل کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔

ایم ڈبلیو ایم ضلع اسلام آباد کے صدر اسداللہ چیمہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ توہین امام مھدی علیہ السلام دراصل توہین اسلام، توہین رسول خدا ہے۔ متفق علیہ احادیث کی رو سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بارھویں جانشین، امام مھدی علیہ السلام کی گستاخی پر ریاستی اداروں کو سختی سے نوٹس لیتے ہوئے اس فتنہ پرور گستاخ کو جلد از جلد گرفتار کر کے قرار واقعی سزا دینی چاہیے، تاکہ دوبارہ کوئی اس طرح کی گستاخی کا مرتکب نہ ہو، کئی روز گزرنے کے باوجود انتظامیہ کی طرف سے ایف آئی آر درج ہونے کے باوجود اس گستاخ امام مھدی ع کی عدم گرفتاری تشویشناک ہے، لہذا ہم حکومت وقت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اسے قانون کے کٹہرے میں لاکر سائبر کرائم اور توہین اہلبیت علیہم السلام کے قوانین کے مطابق سزا دے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .