۲۱ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲ ذیقعدهٔ ۱۴۴۵ | May 10, 2024
اصغریہ علم و عمل تحریک پاکستان کی شش ماہی کنونشن رپورٹ

حوزہ / اصغریہ علم و عمل تحریک پاکستان کی جانب سے اسلامی معاشرہ سازی ششماہی کنونشن  23، 24 اور 25 جون 2023ع کو ہالا سٹی میں منعقد کیا گیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، اصغریہ علم و عمل تحریک پاکستان کی جانب سے اسلامی معاشرہ سازی ششماہی کنونشن 23، 24 اور 25 جون 2023ع کو ہالا سٹی میں منعقد کیا گیا۔ کنونشن میں فکری موضوعاتی دروس ہوئے اور کارکردگی رپورٹس پیش کی گئی۔

دروس کی تفصیل:

1۔ مدرس ثابت علی ساجدی موضوع وقت کو ضایع کرنے والے کاموں سے کیسے بچا جائے۔

2۔ مدرس مولانا سجاد حسین آھیر موضوع ملک کے مایوس کن حالات میں تنظیمی کارکن کا مورال کے سے بلند رکھا جائے۔

3۔ مدرس استاد محترم سید حسین موسوی موضوع اصلاح کے کام میں پیش آنے والی رکاوٹیں اور مشکلات۔

4۔ مدرس مولانا نبی بخش دانش موضوع غِیبت اور اس کے احکام

5۔ مدرس سید جواد حسین نقوی موجوع پہلے تذکیہ بعد میں تصفیہ

6۔ مدرس سید پسند علی رضوی موضوع تنظیمی کارکردگی میں کمزور پہلوں کی نشاندھی۔ص

پہلی نشست کا آغاز 23 جون بروز جمع بعد نماز مغربین 8 بجہ شب کو ہوا۔

تلاوت کلام الاہی مولانا حمید علی شمس نے کرنا فرمائی اس کے بعدتحریک کے مرکزی صدر برادر شھزاد رضا نے تمام اراکین کا شکریا ادا کیا اور پروگرام کے مقاصد اور عزائم بیان کیئے۔ بعد ازاں چیئرمین کنونشن محترم سید پسند علی رضوی نے ہدایات اور نصیحت کرنا فرمائی۔

پہلا درس: کنونشن کا پہلا درس (وقت کو ضایع کرنے والے کاموں سے کیسے بچا جائے) کے موضوع پر محترم ثابت علی ساجدی صاحب نے دیا۔ جس میں آپ نے فرمایا کے قرآن میں لکھا ہوا ہے کہ جتنے بھی انسان ہیں وہ سب کے سب خسارے میں ہیں۔عمومی طور پر لوگوں کا خسارہ یہ سمجھا جاتا ہے کہ کاروبار میں نقصان ہوگیا، سیلاب میں گھر ڈوب گیا ، فصل ڈوب گیا ، قرآن میں جو خسارہ بیان کیا گیا ہے وہ ایسا خسارہ ہے وہ واپس نہیں آ سکتا ، ایسی چیز جو ھم سے جدا ہوجائے جو واپس نہیں ہو سکے ، ہم جو دنیا وی چیزیں کھو دیتے ہیں پیسہ ہوگیا مال ہوگیا زمین تباہ ہوگئ یا کچھ بھی جو قیمتی ہے جو چلا جائے تو وہ سب محنت کرکے ہم واپس لا سکتے ہیں مگر کچھ ایسی چیزیں ہیں جو چلی گئیں تو واپس نہیں ہوتیں جیسے ہمارہ قیمتی وقت جو چلا جائے تو پھر ہاتھ نہیں آئیگا۔

درس کے بعد وقفہ کیا گیا۔

دوسری نشست: 10:30 بجہ رات

دوسرا درس: کنونشن کا دوسرا درس موجودہ ملک کے مایوس کن حالات میں تنظیم کے کارکنوں کا مورال کس طرح بلند رکھا چاہئیے کے موضوع پر ہوا۔ مدرس مولانا سجاد حسین آھیر۔

آپ نے سب سے پہلے تنظیم پر گفتگو کی تنظیم کے اراکین کی خصوصیات پر گفتگو کی اور اس کے ساتھ ساتھ مشکلات اور مایوس کن حالات میں کام کرنے کو احسن انداز میں بیان کیا۔

تیسری نشست

صبح نماز فجرباجماعت کے فورن بعد تجوید کی کلاس چلائی گئی جس میں بنیادی حروف تہجی آذان و اقامت اور نماز میں پڑھی جانے والی سورتوں کو پڑھا گیا جس کے بعد ناشتہ اور آرام کا وقفہ ہوا۔ تیسری نشست کا آغازتلاوت قرآن پاک سے برادر غیورعباس سیال نے کیا۔

کنونشن کی تیسری نشست کا تیسرا درس قبلہ محترم سید حسین شاہ موسوی نے دیا جس کا موضوع تھا معاشرے کی اصلاح میں رکاوٹیں۔

درس کی ابتدا نے ورکشاپ کی اہمیت پر گفتگو کی آپ نے فرمایا کے انسان کو ملائکہ پر سبقت اس وجہ سے ملی کہ انسان میں علم حاصل کرنے یا سیکھنے کی صلاحیت ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ انسان جو علم سیکھتا ہے وہ دوسروں کو سکھانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ حضرت آدم اور ملائکہ کے درمیان جو امتھان تھا اس میں آدم عہ کامیاب ہوا اور آدم عہ نے ثابت کیا کے انسان میں علم سیکھنے اور سکھانے کی صلاحیت ہے۔

اس کے بعد استاد محترم نے اپنے موضوع پر گفتگو کی اور بتایا کے اصلاح کے کام میں ہمیشہ رکاوٹ اور مشکلات آتی ہےلیکن مبلغ وہ ہے جو کبھی بھی کسی مشکل سے رکتا نہیں اپنا کام جاری رکھتا ہے۔

تیسری نشست کا چوتھا درس قبلہ مولانا نبی بخش دانش نے دینا فرمایا جس کا عنوان تھا غِیبَت اور اس کے احکام آپ نے نہایت احسن انداز سے موضواعاتی گفتگو کرنا فرمائی۔ اس کے بعد نماز ظہرین کا وقفھ کیا گیا۔ وقفہ کے بعد نشست کا آغاز 3 بجہ کیا گیا جس میں مولانا سجاد حسین آھیر کا موضوعاتی درس ہوا۔ بعد ازاں سید جواد حسین نقوی کی طرف سے ( پہلے تزکیہ بعد میں تصفیہ) کے موضوع پر نہایت مفید درس ہوا۔ درس کے بعد کارکردگی رپورٹس کا سلسلہ چلایا گیا۔ رپورٹس کا آغاز یونٹ رپورٹس سے ہوا۔ تحریک کے تین قسم کے یونٹس ( تنظیمی، تبلیغی اور علاقائی) کو گروپس میں تقسیم کر کے چھ ماھ کی کارکردگی رپورٹس پیش کی گئی۔ جس کے بعدنشست کے آخر تک اضلاع اور ڈویژنز کی شعبہ وائز کارکردگی رپورٹس پیش کی گئی۔ آخر میں تحریک کے سابقہ صدر سید خادم حسین رضوی نے مجموعی کارکردگی رپورٹس کا جائزہ پیش کیا۔

نماز مغربین کے وقفہ کے بعد 9 بجہ رات سے 12 بجہ رات تک نشست چلائی گئی اور اس پوری نشست میں صرف تحریک کی مرکزی مجموعی کارکردگی رپورٹ پیش کی گئی۔ رپورٹ کے بعد مرکزی کابینہ احتساب کی طور پر تحریکی اراکین کے سامنے پیش ہوئے تمام اراکین کی جانب سے سوالات کیئے گئے۔ بعد اصغریہ علم و عمل تحریک پاکستان کے مرکزی جلس اعلی کے صدر محمد عالم ساجدی نے کارکردگی رپورٹ کا تجزیہ پیش کیا۔ آرام کے وقفہ کے اعلان کے ساتھ نشست برخاست کی گئی۔

25 جون 2023 : 7:30 بجہ صبح

چھ ماہی کنونشن کی آخری نشست کا آغاز تلاوت کلام الاہی سے کیا گیا جس کے بعد رپورٹس کا سلسلہ دوبارہ شروع کیا گیا جس میں ڈویزن حیدرآبادضلع نوشھروفیروز، ڈویزن سکر، ضلع نوابشاہ اور ضلع میرپورخاص کی کارکردگی رپورٹس پیش کی گئیں اور آخر میں سب رپورٹس پیش کرنے والے ذمیداران سے سوالات کیئے گئے۔ کنونشن میں اسی نشست میں محترم جناب سید پسند علی شاہ رضوی نے درس دینا فرمایا جس کا موضوع تھا تنظیمی کارکردگی میں کمزور پھلو کی نشاندہی۔ اس موضوع پر آپ نے نہایت احسن انداز میں گفتگو کی۔ جس کے بعد استاد محترم سید حسین موسوی نے اسلام میں مالی جہاد کی اہمیت پر گفتگو کی اور خمس کی اہمیت، خمس کے حساب کا آسان طریقہ بتایا اور نہایت احسن انداز سے خمس کے تمام فقہ مسائل پر گفتگو کی۔ اس کے ساتھ ساتھ آپ نے اسلام میں سود کی حرمت کے حوالے سے گفتگو کی اور سود والے تمام عوامل پر گفتگو کی۔

بعد ازاں المصطفی انٹرنیشنل یونیورسٹی کراچی کئمپس کے مدیر موالانا ڈاکٹر نسیم عباس زیدی اور موالانا محمد رضا نے کنونشن میں شرکت کی اور یونورسٹی کا تعارف کرایا۔

آخر میں استاد محترم کا درس ہوا جس میں آپ نے محرم کی تیاری کے حوالے سے گفتگو کی اور کہا کہ اس بار محرم کے دوران تحریک کا ہر ایک کارکن مبلغ اور سفیر امام بنے گا اور عشرہ محرم کے دوران اپنے علاقہ جات میں پیغام امام حسین عہ کو عام کریگا۔

دعا سلامتی امام زمانہ کے ساتھ کنونشن کا اختتام ہوا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .