۱۵ مهر ۱۴۰۳ |۲ ربیع‌الثانی ۱۴۴۶ | Oct 6, 2024
نماز قضا

حوزہ| هر  آدمی اس شخص کی قضا نمازیں پڑھ سکتا ہے جو فوت ہو گیا ہو ،چاہیے بڑا بیٹا ہو یا چھوٹا حتی رشتہ داروں کے علاوہ بیگانہ افراد اگر پڑھنا چاہیں تو بھی پڑھ سکتے ہیں۔...

حوزه نیوز ایجنسی|

والد کی قضا نمازیں؛

سوال: کیا باپ کی قضا نمازیں فقط اور فقط بڑا بیٹا ہی پڑھ سکتا ہے یا دیگر افراد بھی پڑھ سکتے ہیں؟

آیات عظام امام خمینی، خامنه ای، بهجت، تبریزی، سیستانی، صافی، فاضل، نوری، مکارم، وحید:

جواب: ہر آدمی اس شخص کی قضا نمازیں پڑھ سکتا ہے جو فوت ہو گیا ہو ،چاہیے بڑا بیٹا ہو یا چھوٹا حتی رشتہ داروں کے علاوہ بیگانہ افراد اگر پڑھنا چاہیں تو بھی پڑھ سکتے ہیں۔

باپ کے فوت ہونے کے بعد بڑے بیٹے پر باپ کی قضا نمازیں ایسے واجب ہیں جیسے اس پر اپنی نمازیں واجب ہیں؛

البته اگر دیگر افراد نماز قضا پڑھ رہے ہوں تو یہ فریضہ بڑے بیٹے کی گردن سے اٹھ جائے گا۔

بڑا بیٹا کسی شخص سے اجرت پر اپنے باپ کی قضا نمازیں پڑھوا سکتا ہے.

اگر باپ نے وصیت کی ہو کہ میری دولت سے تیسرا حصہ میری نماز قضا کے لئے خرچ کیا جائے تو وہ کسی شخص کو پیسے دے کر باپ کی نماز ادا کرائیں اور یہ کام کرنا واجب ہوگا اور پھر بعد میں یہ ذمہ داری بڑے بیٹے سے ختم ہو جائے گی۔

توضيح‏ المسائل مراجع، م 1394 و 1390، نورى، توضيح ‏المسائل، م 1393 - 1390 ؛ وحيد، توضيح‏ المسائل، م 1402 - 1398 ؛ دفتر: خامنه ‏اى.

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .