نگارش:حجۃ الاسلام و المسلمین سید ذیشان حیدر زیدی
۱۵/ ذی الحجہ
ولادت با سعادت امام علی نقی علیہ السلام
حضرت امام علی نقی علیہ السلام کی ولادت با سعادت مشہور قول کی بنا پر اسی دن سنہ ۲۱۲ھ یا ۲۱۴ھ کو مدینہ کے نزدیک "صریا" نامی قریہ میں ہوئی۔
[کافی، ج۱، ص۴۹۷؛ تہذیب الاحکام، ج۶، ص۹۲؛ توضیح المقاصد، ص۳۰؛ ارشاد، ج۲، ص۲۹۸؛ اعلام الوری، ج۲، ص۱۰۹؛ فیض العلام، ص۱۲۱؛ بحار الانوار، ج۵۰، ص۱۱۶؛ مناقب آل ابی طالب، ج۴، ص۴۳۳؛ تاریخ قم، ص۲۰۱؛ تاج الموالید، ص۵۵؛ روضۃ الواعظین، ص۲۴۶]
آپ علیہ السلام کی ولادت کے سلسلہ میں دیگر اقوال مندرجہ ذیل ہیں:
۲۷ جمادی الآخر [مناقب آل ابی طالب، ج۴، ص۴۳۳]
۱، ۲، ۳، ۵ اور ۱۳ رجب المرجب [بحار الانوار، ج۵۰، ص۱۱۴؛ منتخب التواریخ، ص۷۸۹؛ تقویم المحسنین، ص۱۷؛ اختیارات، ص۳۶]
اور ۲۷، ۲۹ ذی الحجہ۔ [مصباح المتہجد، ص۷۱۲؛ مسار الشیعہ، ص۲۳؛ تاج الموالید، ص۵۵]
آپ علیہ السلام کا اسم مبارک "علی" ہے، اور آپ علیہ السلام کے والد جواد الائمہ حضرت امام محمد تقی ہیں، اور آپ علیہ السلام کی والدہ کا اسم مبارک "سمانہ مغربیہ" ہے جو سیدہ کے نام سے معروف ہیں۔
[کافی، ج۱، ص۳۹۸؛ مناقب آل ابی طالب، ج۴، ص۴۳۳؛ ریاحین الشریعہ، ج۳، ص۲۳]
آپ علیہ السلام کی کنیت ابو الحسن ثالث ہے۔
اور القاب: نجیب، مرتضی، ہادی، نقی، عالم، فقیہ، امین، مؤتمن، طیب، عسکری، فقیہ عسکری اور ابن الرضا ہیں۔
[مناقب ابن شہر آشوب، ج۴، ص۴۳۲]
تقویم شیعہ، عبد الحسین نیشابوری، انتشارات دلیل ما، ۱۵/ ذی الحجہ، ص۳۷۳۔