حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ہندوستانی ریاست راجستھان کے ضلع بھلواڑہ میں ایک 32 سالہ مسلمان شخص پر بھگوا دہشت گردوں نے تلواروں، لوہے کی سلاخوں اور لاٹھیوں سے حملہ کیا اور اسے 'جے شری رام' کا نعرہ لگانے پر مجبور کیا۔
اطلاعات کے مطابق راجستھان کے بھیلواڑہ ضلع میں صاحب خان نام کا 32 سالہ مسلم نوجوان اس وقت بھگوا دہشت گردوں کی دہشت کا نشانہ بن گیا جب وہ ایک دکان پر کچھ سامان خریدنے گیا تھا۔ بھگوا دہشت گردوں نے اسے گھیر لیا اور اس پر تلواروں، لوہے کی سلاخوں اور لاٹھیوں سے حملہ کیا، اس دوران صاحب خان کو 'جئے شری رام' کا نعرہ لگانے پر بھی مجبور کیا گیا۔
پولیس نے اس پر حملہ کے اس واقعہ کے حوالے سے ایف آئی آر درج کر لی ہے، رپورٹ کے مطابق صاحب خان نے بتایا کہ وہ ہر شام اپنے گھر والوں کے لیے دودھ خریدنے کے لیے کام سے گھر واپس آنے کے بعد بھیلواڑہ کے سبھاش نگر علاقے میں ڈیری کی دکان پر جاتا تھا، حسب معمول جب وہ وقوعہ کے روز شام سات بجے کے قریب دودھ خریدنے گیا تو سات کے قریب لوگوں نے دکان کو گھیر لیا اور اسلامو فوبک الفاظ استعمال کرنے لگے، خان نے کہا کہ بھگوا والوں نے انہیں 'جئے شری رام' کا نعرہ لگانے پر مجبور کیا۔
متاثرہ شخص صاحب خان کے مطابق، 'کچھ لوگ جائے وقوعہ پر کھڑے تھے، لیکن وہ مداخلت کرنے سے بہت خوفزدہ تھے، ایک شخص نے مجھے 'جے شری رام' کہنے پر مجبور کیا اور پھر اپنے پاؤں سے میرے پیٹ پر مارا، جب میں گر گیا تو پھر اس نے اپنے دوسرے ساتھیوں کے ساتھ تلواروں، لوہے کی سلاخوں اور لاٹھیوں سے حملہ کیا ، اور میرے سر، بازو، ٹانگوں، سینے اور پیٹ پر مارا۔
صاحب خان نے کہا: میں اپنی بیمار ماں، بیوی اور چار بچوں کے ساتھ رہتا ہوں، جو سب حالات کی وجہ سے خوف کے عالم میں زندگی گزار رہے ہیں، میں نہیں جانتا کہ ہمیں اس صدمے سے نکلنے میں کتنا وقت لگے گا، کاش ہم اس شہر سے نکل جائیں، لیکن مالی بحران کی وجہ سے مجبور ہیں۔
واضح رہے کہ کچھ سالوں سے بھگوا دہشت گردوں نے ہندوستان کی مختلف ریاستوں میں دہشت پھیلا رکھی ہے،مسلمانوں پر روزانہ حملے ہوتے ہیں اور ان کی املاک کو نقصان پہنچایا جاتا ہے۔