۳۱ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۲ ذیقعدهٔ ۱۴۴۵ | May 20, 2024
عطر قرآن

حوزہ|لوگوں میں بعض ایسے انسان بھی ہیں جو اپنی جان فدا کر کے اللہ تعالیٰ کی رضا خرید لیتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ کی رضا اور خوشنودی کے لئے جان قربان کرنا بہت ہی قابل قدر ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی|

تفسیر؛عطر قرآن:تفسیر سورۂ بقرہ

بسم الله الرحـــمن الرحــــیم
وَمِنَ النَّاسِ مَن يَشْرِي نَفْسَهُ ابْتِغَاءَ مَرْضَاتِ اللَّـهِ ۗ وَاللَّـهُ رَءُوفٌ بِالْعِبَادِ ﴿بقرہ، 207﴾

ترجمہ: اور انسانوں میں سے کچھ ایسے (انسان) بھی ہیں جو خدا کی خوشنودی حاصل کرنے کی خاطر اپنی جان بیچ ڈالتے ہیں (خطرے میں ڈال دیتے ہیں) اور اللہ (ایسے جاں نثار) بندوں پر بڑا شفیق و مہربان ہے.

تفســــــــیر قــــرآن:

1️⃣ لوگوں میں بعض ایسے انسان بھی ہیں جو اپنی جان فدا کر کے اللہ تعالیٰ کی رضا خرید لیتے ہیں.
2️⃣ اللہ تعالیٰ کی رضا اور خوشنودی کے لئے جان قربان کرنا بہت ہی قابل قدر ہے.
3️⃣ راہِ خدا میں ایثار کرنے والوں کا بلند ترین ہدف اللہ کی رضا ہی ہونی چاہیے.
4️⃣ رضائے الہٰی کے علاوہ کسی اور چیز کے لئے جان دینا اس کی قدر و قیمت کو کھو دینے کے مترادف ہے.
5️⃣ انسان کی جان رضائے الہٰی کے حصول کا ایک ذریعہ ہے.
6️⃣ ایثار و قربانی خداوند عالم کی رافت و رحمت کا باعث ہے.
7️⃣ حضرت امیر المومنین علی ابن ابی طالب علیہما السلام نے شب ہجرت نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلّم کے بستر پر سو کر خود کو خطرے میں ڈال دیا اور پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلّم کی سلامتی اور خدا کی رضا کو خرید لیا.
•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•
تفسیر راھنما، سورہ بقرہ

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .