۲ آذر ۱۴۰۳ |۲۰ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 22, 2024
عطر قرآن

حوزہ|ایام معدودات سے مراد ایام تشریق ہیں۔جس حاجی کو ایام تشریق میں موت آ جائے اس کے گناہ بخش دئیے جاتے ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی|

تفسیر؛عطر قرآن:تفسیر سورۂ بقرہ

بسم الله الرحـــمن الرحــــیم
وَاذْكُرُوا اللَّـهَ فِي أَيَّامٍ مَّعْدُودَاتٍ ۚ فَمَن تَعَجَّلَ فِي يَوْمَيْنِ فَلَا إِثْمَ عَلَيْهِ وَمَن تَأَخَّرَ فَلَا إِثْمَ عَلَيْهِ ۚ لِمَنِ اتَّقَىٰ ۗ وَاتَّقُوا اللَّـهَ وَاعْلَمُوا أَنَّكُمْ إِلَيْهِ تُحْشَرُونَ ﴿بقرہ،203﴾

ترجمہ: اور گنتی کے چند دنوں میں خدا کو یاد کرو پس جو جلدی کرے گا اور (منٰی سے) دو ہی دن میں چلا جائے تو اس پر کوئی گناہ نہیں ہے۔ اور جو دیر کرے (تیسرے دن تک ٹھہرا رہے) اس پر بھی کوئی گناہ نہیں ہے مگر یہ (رعایت) اس کے لئے ہے جو (شکار سے) بچتا رہا ہو اور اللہ (کی نافرمانی سے) ڈرو اور یقین رکھو کہ تم اسی کے حضور اکھٹے کئے جاؤگے (پلٹ کر جاؤ گے).

تفســــــــیر قــــرآن:

1️⃣ حج کے دوران ذکرِ خدا انتہائی اہمیت رکھتا ہے.
2️⃣ خوفِ خدا اور تقویٰ کی پاسبانی ضروری ہے.
3️⃣ تقویٰ حج کی ادائیگی کا پیش خیمہ ہے.
4️⃣ سب لوگوں کا حشر و نشر اور بازگشت صرف اللہ تبارک و تعالیٰ کی طرف ہو گی.
5️⃣ قیامت اور اللہ تبارک و تعالیٰ کی جانب بازگشت پر توجہ تقویٰ کی رعایت کا باعث بنتی ہے.
6️⃣ حاجیوں کا اجتماع، میدانِ محشر میں انسانوں کے جمع ہونے کی یاد دلاتا ہے.
7️⃣ ایام معدودات سے مراد ایام تشریق ہیں.
8️⃣ جس حاجی کو ایام تشریق میں موت آ جائے اس کے گناہ بخش دئیے جاتے ہیں.

•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•
تفسیر راھنما، سورہ بقرہ

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .