۲ آذر ۱۴۰۳ |۲۰ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 22, 2024
عطر قرآن

حوزہ|عقلمندی کا تقاضا ہے کہ تقویٰ اختیار کیا جائے۔حج نیک اعمال کے انجام دینے اور توشہ آخرت کے حصول کا مقام ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی|

تفسیر؛عطر قرآن:تفسیر سورۂ بقرہ

بسم الله الرحـــمن الرحــــیم
الْحَجُّ أَشْهُرٌ مَّعْلُومَاتٌ ۚ فَمَن فَرَضَ فِيهِنَّ الْحَجَّ فَلَا رَفَثَ وَلَا فُسُوقَ وَلَا جِدَالَ فِي الْحَجِّ ۗ وَمَا تَفْعَلُوا مِنْ خَيْرٍ يَعْلَمْهُ اللَّـهُ ۗ وَتَزَوَّدُوا فَإِنَّ خَيْرَ الزَّادِ التَّقْوَىٰ ۚ وَاتَّقُونِ يَا أُولِي الْأَلْبَابِ ﴿بقرہ، 198﴾

ترجمہ: حج کے چند خاص جانے پہچانے مقررہ مہینے ہیں۔ تو جو شخص ان (مہینوں) میں (اپنے اوپر) حج کی پابندی احرام باندھ کر فرض کر لے تو پھر حج کے دوران نہ (بیوی سے) مباشرت کرے۔ نہ (خدا کی) نافرمانی کرے اور نہ (کسی سے) لڑائی جھگڑا کرے اور تم جو کچھ نیکی کا کام کروگے تو خدا اسے جانتا ہے اور (آخرت کے سفر کے لئے) زادِ راہ مہیا کرو (اور سمجھ لو) کہ بہترین زادِ راہ تقویٰ (پرہیزگاری) ہے۔ اور اے عقل مندو! مجھ سے (میری نافرمانی سے) ڈرو.
تفســــــــیر قــــرآن:

1️⃣ حج میں ہر قسم کی نافرمانی حرام ہے.
2️⃣ حج خدا کے بہت زیادہ اہمیت کا حامل ہے.
3️⃣ خداوند متعال کا علم انسان کے تمام اعمال پر محیط ہے.
4️⃣ نیک اعمال کرنے والوں کو خداوند متعال کی طرف سے جزا کی ضمانت.
5️⃣ انسان دنیا میں ایک مسافر کی مانند ہے.
6️⃣ عقلمندی کا تقاضا ہے کہ تقویٰ اختیار کیا جائے.
7️⃣ حج نیک اعمال کے انجام دینے اور توشہ آخرت کے حصول کا مقام ہے.

•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•
تفسیر راھنما، سورہ بقرہ

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .