تفسیر؛عطر قرآن:تفسیر سورۂ بقرہ
بسم الله الرحـــمن الرحــــیم
وَلِلْمُطَلَّقَاتِ مَتَاعٌ بِالْمَعْرُوفِ ۖ حَقًّا عَلَى الْمُتَّقِينَ ﴿بقرہ، 241﴾
ترجمہ: اور جن عورتوں کو (مہر مقرر کئے اور صحبت کئے بغیر) طلاق دی گئی ہے۔ انہیں مناسب مال و متاع (خرچہ) دینا لازم ہے۔ یہ پرہیزگاروں کے ذمہ ایک حق ہے۔
تفســــــــیر قــــرآن:
1️⃣ مطلقہ عورتوں كو مناسب اور معقول مال و اسباب دينا ضرورى ہے۔
2️⃣ مطلقہ عورتوں كو مناسب اور معقول مال و اسباب دينا باتقوی لوگوں كا فريضہ اور ان كے تقوي كى علامت ہے۔
3️⃣ مطلقہ عورتوں كے حقوقى مسائل پر توجہ دينا بہت ہى قابل قدر اور اہميت كا حامل ہے۔
4️⃣ عدت مكمل ہونے كے بعد ضرورى ہے كہ مرد اپنى توان اور استطاعت كے مطابق مطلقہ عورت كو مناسب اور اچھا مال و اسباب دے۔
امام جعفر صادق علیہ السلام اس آیہ مجیدہ کی تفسیر میں فرماتے ہیں:
’’متاعها بعد ما تنقضى عدتها على الموسع قدره و على المقتر قدره؛ مطلقہ عورت كو مال دينے كا وقت اس كى عدت گزرنے كے بعد ہے اور اس كى مقدار وسيع رزق و الے اور تنگ دست كے اپنے اپنے حالات كے مطابق ہے‘‘۔
کافی، ج۶، ص۱۰۵
•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•
تفسیر راھنما، سورہ بقرہ