۴ آذر ۱۴۰۳ |۲۲ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 24, 2024
عطر قرآن

حوزه| اللہ تبارک و تعالیٰ کی طرف سے آیات کا بیان غور و فکر کو بیدار کرنے کا باعث بنتا ہے۔لوگ عقل و فکر کے ذریعے آیات اور احکام کو سمجھنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی|

تفسیر؛عطر قرآن:تفسیر سورۂ بقرہ

بسم الله الرحـــمن الرحــــیم

كَذَٰلِكَ يُبَيِّنُ اللَّهُ لَكُمْ آيَاتِهِ لَعَلَّكُمْ تَعْقِلُونَ ﴿بقرہ، 242﴾

ترجمہ: اسی طرح خدا تمہارے لئے اپنے آیات و احکام واضح طور پر بیان کرتا ہے تاکہ تم سمجھ بوجھ سے کام لو۔

تفســــــــیر قــــرآن:

1️⃣ اللہ تبارک و تعالیٰ کی طرف سے آیات کا بیان غور و فکر کو بیدار کرنے کا باعث بنتا ہے۔
2️⃣ لوگ عقل و فکر کے ذریعے آیات اور احکام کو سمجھنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
3️⃣ غور و فکر کرنا اسلام کے بنیادی اور اہم ترین اقدار میں سے ہے۔
4️⃣ الہٰی احکام اس کی ذات اقدس کی شناخت کی نشانیاں ہیں۔
•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•
تفسیر راھنما، سورہ بقرہ

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .