۲۱ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲ ذیقعدهٔ ۱۴۴۵ | May 10, 2024
رد مظالم

حوزہ|شرعی اعتبار سے اگر آپ کے ذمہ کسی کا مال ہو اور اس کا یا اس کے وارثین اور جاننے والوں کا کوئی پتہ نہ ہو تا کہ آپ اس کا مال اسے لوٹا سکیں تو اس مالک کی طرف سے مال کسی فقیر کو انفاق کرنے کو رد مظالم کہتے ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی|

سوال : رد مظالم کے بارے میں توضیح دیں؟

جواب: شرعی اعتبار سے اگر آپ کے ذمہ کسی کا مال ہو اور اس کا یا اس کے وارثین اور جاننے والوں کا کوئی پتہ نہ ہو تا کہ آپ اس کا مال اسے لوٹا سکیں تو اس مالک کی طرف سے مال کسی فقیر کو انفاق کرنے کو رد مظالم کہتے ہیں۔

https://www.sistani.org/urdu/qa/01807/

سوال : رد مظالم کا کیا حکم ہے اور اسے ادا کرنے کے لیٔے کیا مجتھد کی اجازت ضروری ہے؟

جواب: وہ مال جو انسان نے کسی سے ظلم کر کے لیا ہے یا اسے تلف کیا ہے اور واپس نہیں کیا ہے اس کا شرعی حکم یہ ہے کہ اگر اس کے مالک کو پہچانتا ہے تو اسے واپس کرے اور اگر مالک کو نہیں پہچانتا یا اس کے ملنے سے مایوس ہے تو دیندار غریب کو صدقہ دیں اور اس کام کے لیۓ احتیاط واجب کی بنا پر مرجع تقلید سے اجازت لیں۔ https://www.sistani.org/urdu/qa/01807/

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .