۱۶ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۶ شوال ۱۴۴۵ | May 5, 2024
تصاویر/ اقامه نماز جماعت ظهر تاسوعا در ارومیه

حوزہ|آیات عظام امام، بہجت، صافى و نورى: نہیں، اگر خواتین  مرد حضرات سے بھی آگے رہیں تو کوئی اشکال نہیں ہے؛ لیکن بھتر ہے کہ مرد حضرات سے پیچھے رہیں۔۔۔۔

حوزہ نیوز ایجنسی|

احکام نماز

سئوال

کیا خواتین کیلئے ضروری ہے نماز میں مرد حضرات سے پیچھے رہیں ؟

جواب

آیات عظام امام، بہجت، صافى و نورى: نہیں، اگر خواتین مرد حضرات سے بھی آگے رہیں تو کوئی اشکال نہیں ہے؛ لیکن بھتر ہے کہ مرد حضرات سے پیچھے رہیں ۔

آیہ اللّہ تبریزى: ضروری ہے کہ مرد اور عورت کے درمیان حداقل فاصلہ ایک بالشت کا ہونا چاہیے اگر عورت نماز میں مرد سے آگے کھڑی ہو تو نماز بالکل درست ہے۔

آیہ اللّہ خامنہ اى: احتیاط واجب کی بنا پر ضروری ہے کہ مرد اور عورت میں نماز کا فاصلہ ایک بالشت کا ہونا چاہیے۔ اور اگر نماز مرد سے آگے رہے تو اسکی نماز بالکل درست ہے۔

آیات عظام فاضل و مکارم: عورت کے لئے ضروری ہے کہ وہ نماز ادا کرتے وقت مرد سے پیچھے رہے وگرنہ اسکی نماز باطل ہو گی۔

محرم و نامحرم کے درمیان کوئی فرق نہیں ہے۔

آیہ اللّہ سیستانى: احتیاط لازم، کی بنا پر عورت کیلئے ضروری ہے کہ وہ مرد سے پیچھے رہے محرم و نامحرم کے درمیان کوئی فرق نہیں ہے۔

آیہ اللّہ وحید: ضروری ہے کہ مرد اور عورت کا نماز کی حالت میں ایک بالشت کا فاصلہ ہونا چاہیے۔

لیکن اگر عورت مرد کے ساتھ میں نماز پڑھے یا تھوڑا سا آگے کھڑی ہو تو ضروری ہے نماز کو دوبارہ پڑھیں ۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .