۱۹ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۹ شوال ۱۴۴۵ | May 8, 2024
وصیت

حوزہ| باپ نے وصیت کی ہے کہ اس کا بیٹا کوئی خاص نوکری کرے یا کسی خاص لڑکی یا عورت کیساتھ شادی کرے. اس طرح کی وصیتیں باطل ہیں۔ کیونکہ وصیت کے ذریعے دوسروں کی زندگی میں دخالت نہیں کر سکتے اور نا کسی پر ذمہ داری معین کر سکتے ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی|

وہ موارد جن میں کسی خاص ارادہ اور سفارش کرنے کی کوئی اہمیت نہیں ہے:

1⃣ - جو شخص یہ چاہتا ہے کہ اپنے بیٹے کو مسجد کیلئے یا مسجد کے علاوہ وقف کرے تو ایسا وقف کرنا باطل ہے.
کیونکہ وقف اموال میں ہوتا ہے ناکہ انسان میں (1)

2⃣ - باپ نے وصیت کی ہے کہ اس کا بیٹا کوئی خاص نوکری کرے یا کسی خاص لڑکی یا عورت کیساتھ شادی کرے. اس طرح کی وصیتیں باطل ہیں۔ کیونکہ وصیت کے ذریعے دوسروں کی زندگی میں دخالت نہیں کر سکتے اور نا کسی پر ذمہ داری معین کر سکتے ہیں.(2)

3⃣ - والدین نے نذر کی ہے کہ انکا بیٹا یا بیٹی کسی خاص مرد یا عورت کیساتھ شادی کریں تو ایسی نذر میں اشکال ہے.
کیونکہ لڑکے اور لڑکی کی شادی میں اجازت شرط ہے. پس بھتر یہ ہے کہ والدین محترم اس طرح کی نذر کرنے سے پرہیز کریں۔ (3)

احکام وصیت
ــــــــــــــــــــــــــــــ

1- هدایة الامة الی احکام الائمه ،ج2، ص197 2- الوسیلة الی نیل الفضیلة، ص373 3- توضیح المسائل محشی، ج2، ص.620.

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .