۲۱ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲ ذیقعدهٔ ۱۴۴۵ | May 10, 2024
دکھاوا اور خودنمائی

حوزہ|دکھاوا اور خودنمائی اس نیت سے کہ دوسروں کو گناہ میں ڈالا جائے، ایسا کرنا حرام ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی|

دکھاوا حرام ہے

دکھاوا اور خودنمائی اس نیت سے کہ دوسروں کو گناہ میں ڈالا جائے، ایسا کرنا حرام ہے.

مثلاً ایک عورت یا لڑکی اپنے آپ کو اس طرح تیار کرتی ہے تاکہ اسے نامحرم لوگ دیکھیں نامحرم افراد کو اپنی طرف متوجہ کرے.اس کا خاص طریقے سے چلنا باتیں کرنا،خاص قسم کی حرکات اور اشارے، مسکرانا
نامحرم کیساتھ مذاق کرنا، يا ایسے دکھاوا اور خود نمائی کیلئے دیکھنا۔
یہ سبھی ایسے موارد ہیں جو حرام ہیں.

مردوں کیلئے بھی دکھاوا اور خود نمائی کرنا حرام ہے۔

ایسے موارد مثلا خاص لباس پہننا اور یا بازو اور سينہ کو کھول کر چلنا تاکہ نامحرم عورتوں کو اپنی طرف متوجہ کرے۔

لوکٹ پہننا
باتیں کرنا
شہوت انگیز نگاہیں
شہوتی طریقے سے چلنا
اس نیت سے کہ دوسری نامحرم عورتیں دیکھیں اور اس طرح کے موارد کو دکھاوا اور خود نمائی کہا جاتا ہے۔

منابع:
۱. احکام روابط زن ومرد ص ۱۸۰

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .