۱۹ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۹ شوال ۱۴۴۵ | May 8, 2024
 آڈر پر ملنے والا کام

حوزه|اگر یہ شرط رکھی گئی ہو یا شواہد و قرائن سے سمجھ میں آتا ہو کہ آپ خود کام انجام دیں گے تو اسے دوسرے کے حوالے کرنا جائز نہیں ہے، بصورت دیگر۔۔۔۔

حوزه نیوز ایجنسی|

آڈر پر ملنے والا کام کسی دوسرے کو دینا

سوال: میرا کام کمپیوٹر پروگرامنگ ہے اور مجھے مختلف آڈر ملتے رہتے ہیں۔ کیا میں خود کو ملنے والے آڈر کسی دوسرے کو دے کر کام دلوانے والے کے طور پر اس کے معاوضے کا کچھ حصہ اپنے لیے رکھ سکتا ہوں؟

جواب: اگر یہ شرط رکھی گئی ہو یا شواہد و قرائن سے سمجھ میں آتا ہو کہ آپ خود کام انجام دیں گے تو اسے دوسرے کے حوالے کرنا جائز نہیں ہے، بصورت دیگر کام کو صرف زیادہ یا برابر قیمت پر ہی کسی دوسرے کے حوالے کرسکتے ہیں، مگر یہ کہ آپ نے کام کی تھوڑی سی مقدار انجام دے دی ہو تو اس صورت میں کم قیمت پر کسی دوسرے کے حوالے کرسکتے ہیں۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .