۱۳ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۳ شوال ۱۴۴۵ | May 2, 2024
ایران کلچر ہاوس دہلی

حوزہ/ ایران کلچر ہاوس دہلی میں انجمن خطاطان ہند کے زہراہتمام کُل ہند نمائش اور مسابقہ خطاطی کا انعقاد

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، نئی دہلی/ ہندوستان میں زبان اور ثقافت کے ساتھ روایتی فن کی ترقی اور ترویج میں ہمہ وقت مصروف رہنے والے ایران کلچر ہاوس نے اس بار خطاطی کی اہمیت اور اس کی شان وشوکت کو بحال کرنے کی نایاب پہل کی ہے۔ اس سلسلے میں یہاں ایران کلچر ہاوس اور انجمن خطاطان ہند کے باہمی اشتراک سے پہلا کل ہند کتابت قرآن کریم مقابلہ اور قرآنی خطاطی کی نمائش کا انعقاد کیا گیا جس میں ایران اور ہندوستان کے ماہر خطاط نے شرکت کی اور اپنی مہارت کا شاندار مظاہرہ کیا۔

ایران کلچر ہاوس میں منعقد دو روزہ پروگرام کے پہلے روز خطاطی ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا جس میں ایران کے ساتھ ہندوستان کے تقریباً 7 صوبوں کے خطاطی کے ماہرین نے حصہ لیا۔ اپنی نوعیت کے اس منفرد مقابلے میں جج کے طور پر فن خطاطی کے ماہر ڈاکٹر احسان پور نعمان (صدر مدرسہ کتابت قرآن کریم ، ایران) اور مختاراحمد (پرنسپل انسٹی ٹیوٹ آف انڈو-اسلامک آرٹ اینڈ کلچر، بنگلور) موجود تھے۔

نمائش کا اہتمام ایران کلچرہاوس واقع ایک وسیع ہال میں کیا گیا جس میں تمام شرکاء کی نایاب تخلیقات کے نمونے پیش کئے گئے۔ نمائش میں بڑی تعداد میں موجود شائقین میں تقریباً ہر شخص ہند و ایرانی خطاط کی مہارت دیکھ کر سبحان اللہ کہتا نظر آرہا تھا۔

پروگرام کی سرپرستی کرنے والے کلچرل کونسلر ڈاکٹر فرید الدین فرید عصر نے ماہرین خطاطی کا استقبال کرتے ہوئے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ یہاں ہرسال مسابقہ قرآنی کی طرح مسابقہ خطاطی کا بھی انعقاد ہو جس سے فن کتابت کی ترقی وترویج ہوسکے ۔انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ ہندوستان کے تمام خطاط یہاں جمع ہوں اور اس فن کے عروج کےلئے کام کریں اس سلسلے میں جو بھی ضرورت ہوگی ہم اس کےلئے تیارہیں۔

مسابقہ خطاطی کے حوالے سے ڈاکٹر فرید عصر نے کہا کہ یہ پہلی بار ہورہا ہے اور یہاں جو دکھایا گیا ہے وہ ایک چھوٹا سا نمونہ ہے، در اصل ہندوستان ہنر کا سمندر ہے ۔انہوں نے کہا کہ میں چاہتا ہوں کہ تمام لوگ اس نمائش کو دیکھیں، سمجھیں اور اس فن کو فروغ دینے کی کوششوں کا حصہ بنیں۔

تقریب میں موجود افروزعالم قاسمی نے کہا کہ فن خطاطی کی نمائش اور مسابقہ کا انعقاد ایران کلچرہاوس کا عظیم کارنامہ ہے اس کے لئے ہم کلچرل کونسلر کو مبارکباد پیش کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس پروگرام کا دعوت نامہ موصول ہونے پربڑی خوشی ہوئی تھی کہ جس فن کو قرآن سے نسبت ہے اس کو اجاگر کرنے کےلئے ایران کلچرہاوس نے منفرد پہل کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس میدان کے ماہرین کی حوصلہ افزائی اور قدردانی کے لئے اس طرح کے پروگرام بہت ضروری ہیں۔

مسٹر قاسمی نے کہا کہ یہ نمائش دوسروں کے لئے مثال اور رہنما ہے اس لئے کہ خطاطی اور کتابت کا رشتہ قرآن کے حسن وجمال سے ہے۔ لہٰذا اس پروگرام سے د یگر افراد بالخصوص نوجوانوں کو ترغیب ملے گی۔ اس دوران انجمن خطاطان ہند کے ذرائع نے بتایا کہ کلچرل کونسلر ڈاکٹر فرید الدین کی کاوشوں سے یہ اپنی نوعیت کا منفرد مسابقہ عمل میں آیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایران کلچرہاوس کے مقبول مسابقہ قرآنی کی طرز پر نمائش اور مسابقہ خطاطی کا انعقاد کیا گیا ہے تاکہ ایران اور ہندوستان کے خطاط حضرات ایک ساتھ بیٹھ کر اپنی مہارت کا اشتراک کرسکیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ اس سلسلے میں انجمن خطاطان ہند کو ایران کی مشہورانجمن خوش نویسان سے جوڑا گیا ہے تاکہ اس فن کو اس کے شایان شان مقام دلایا جاسکے۔

نمائش اور مسابقہ خطاطی شاذراحمد (بریلی)، محمد غوث الدین (حیدرآباد)، محمد تسلیم انصاری (جھارکھنڈ) ، سید ابوحیدر زیدی (دہلی)، سید مصطفی (غازی آباد، یوپی)، شمیم احمد (دہلی)، محمد یوسف (دہلی)، حنیفہ انجم انصاری (سلطان پور، یوپی)، محمد نوشاد (جھارکھنڈ)، محمد فخرالدین جعفری (بریلی) ، احمد مجتبیٰ (مہاراشٹر)، محمد فردوس (جھارکھنڈ)، ڈاکٹرمحمد ایوب(علی گڑھ)، میثم وانی (کشمیر)، ظفررضا خان (ٹونک ،راجستھان)، انصاری امتیاز(ممبئی) ، عطاء اللہ خان اسدی (مہاراشٹر)، خورشید عالم (ٹونک راجستھان)، محمد یوسف (دیوبند)، عباد احمد (دہلی ) ،نصرالدین(دہلی) اورعرفان احمد (دہلی) وغیرہ نے حصہ لیا ۔

پروگرام کے دوسرے روز مسابقہ میں امتیازی پوزیشن حاصل کرنے والے خطاط کو ایران کلچرہاوس کی جانب سے پروقار تقریب میں معززین کے ہاتھوں انعامات سے نوازا گیا۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .