۲۵ آذر ۱۴۰۳ |۱۳ جمادی‌الثانی ۱۴۴۶ | Dec 15, 2024
حجۃ الاسلام و المسلمین مہدی مہدوی پور

حوزہ/ نمائندۂ رہبر انقلاب اسلامی برائے ہندوستان: مولا علی علیہ السلام کی حدیث ہے کہ ’’علم سلطان ہے  جس نے اس کو حاصل کیا وہ چھا گیا ،جسنے اسے حاصل نہیں کیا اس پر دوسرے چھا گئے‘‘۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جونپور/ انسان بادشاہ نہیں علم بادشاہ ہوتا ہے۔مولا علی علیہ السلام کی حدیث ہے کہ ’’علم سلطان ہے جس نے اس کو حاصل کیا وہ چھا گیا ،جسنے اسے حاصل نہیں کیا اس پر دوسرے چھا گئے‘‘۔ ان خیالات کا اظہار نمائندۂ رہبر انقلاب اسلامی برائے ہندوستان حجۃ الاسلام والمسلمین آقای مہدی مہدوی پور نے بتاریخ یکم ؍جنوری بروز دوشنبہ بمقام جمالپور، جونپور،اتر پردیش،ہندوستان میں ایم،ایس،ایس ،پبلک اسکول کی نوتعمیر پرشکوہ عمارت کے پررونق افتتاح کے پر مسرت موقع پر بلند پیمانہ پر منعقد علمی و نورانی سیمینارمیں اپنے خطاب کے دوران فرمایا۔

تصاویر دیکھیں:

جونپور میں ایم،ایس،ایس ،پبلک اسکول کی نوتعمیر پرشکوہ عمارت کا پررونق افتتاح

حجۃ الاسلام والمسلمین آقای مہدی مہدوی پور نے مزید فرمایا کہ انسان کی زندگی کی کامیابی چار چیزوں میں مضمر ہے ایک علم،دوسرے کام کرنا یعنی محنت و مشقت کرنا۔تیسرے قناعت۔چوتھے خود کفائی۔پھر ان سب کی تشریح کرتے ہوئے خودکفائی پر زیادہ زور دیا اور مثال کے طور پر بیان کیا کہ حضرت امام خمینی قدس سرہ ہمیشہ ملک کو مستقل بنانے اور اغیار سے وابستگی ختم کرنے کی تاکید کی ہےاور ہمیشہ حکام کو خود کفیل بننے کی تاکید کرتے تھے ،امام خمینی اعلی اللہ مقامہ نے نہ صرف ایران بلکہ سارے مسلمانوں کو خود کفیل بننے کی تاکیدکی ہے۔

حجۃ الاسلام مولانا شیخ غلام رسول نوری نے اپنے خطاب میں کہا کہ انسان کی مثال زمین کی سی ہے۔جس طرح زمین کے اندر تمام ذخائر و معدنیات موجود ہیں انسان کے اندر بھی سارا عالم سمایا ہوا ہے۔

حجۃ الاسلام مولانا سید صفدر حسین پرنسپل جامعہ امام جعفر صادق ؑ جونپور نے کہا کہ مدرسے ہوں یا سکول یہ سب تعلیم گاہیں انسان سازی کے مراکز ہیں۔

حجۃ الاسلا م مولانا شیخ ابن حسن املوی واعظ بانی و سرپرست حسن اسلامک ریسرچ سینٹر املو،مبارکپور نے کہا کہ عصرِ حاضر کا تقاضا ہے کہ مدرسوں اور اسکول و کالجوں کے فاصلے ختم ہونے چاہیئیں۔

ان کے علاوہ تقریر کرنے والوں میں حجۃ الاسلام مولانا کاظم مہدی عروج جونپوری،حجۃ الاسلام مولانا قمر حسنین ایران کلچر ہاؤس نئی دہلی،حجۃ الاسلام مولانا سید طاہر عابدی غازی پوری وغیرہ شامل تھے۔

نظامت کے فرائض حجۃ الاسلام مولانا تہذیب الحسن رضوی نمائندہ نجفی ہاؤس ممبئی و امام جمعہ رانچی نے بحسن و خوبی انجام دئے۔پروگروام کا آغاز حافظ کل قرآن ضامن حسین متعلم جامعہ امام جعفر صادق ؑ جونپورنے تلاوتِ قرآن مجید سے کیا۔اس کے بعد فرمان زنگی پور،اور رضی بسوانی نے علم کی فضیلت پر بہترین منظوم کلام پیش کئے۔

اس سے قبل ایم،ایس،ایس ،پبلک اسکول کی نو تعمیر پرشکوہ عمارت کا نمائندۂ رہبر معظم برائے ہندوستان حجۃ الاسلام والمسلمین آقای مہدی مہدوی پور کے دست مبارک سے رسم افتتاح انجام پائی،اس موقع پر مولانا مظاہر حسین پرنسپل مدرسہ باب العلم مبارکپور،مولانا کرار حسین اظہری استاد مدرسہ باب العلم مبارکپور،مولانا حسن اختر مبارکپور،مولانا کونین رضا مبارکپور، مولانا مظاہر انور صدر مدرس مدرسہ امامیہ املو،مولانا محمد مہدی قمی املو،مولانا شمشیر علی مختاری پرنسپل مدرسہ جعفریہ کوپاگنج،مولانا نسیم الحسن استاد مدرسہ جعفریہ کوپا گنج،مولانا فضل ممتاز ،مولانا حیدر مہدی صاحب بستی ،مولانا احمد عباس ،مولانا رضا عباس ،مولانا فرمان رضا بنارس ،مولانا کاظم رضا خان ،مولانا حیدر مھدی ،مولانا باقر رضا ،مولانا حسن اکبر، مولانا ظفر حیدر ،مولانا محمد رضا ، مولانا شجاعت حسین ،مولانا مناظر الحسنین ، مولانا انجم غدیری ، مولانا نثار حسین پرنس ، مولانا محسن، مولانا مرغوب عالم، مولانا یاسر حسین سمیت قریب ڈیڑھ سو سے زائد علماءو افاضل پروگرام میں شریک ہوئے۔

پروگرام کو کامیاب بناے والوں میں شیو موہن مسرا ، دیانند یادو ،مرزاشمیم حسن ،نواب حسن ،منصور عباس، ماسٹر حیدر مہدی وغی وغیرہ کی کوششوں کو بھی سراہا گیا۔اس موقع پر مذکورہ اسکول کی عمارت برقی قمقموں سے بقعہ نور بنی ہوئی تھی۔

آخر میں ایم،ایس،ایس ،پبلک اسکو ل کے بانی و مؤسس اور سیمینار کے کنوینر مولانا دلشاد حسین خاں جونپوری نے جملہ علماء و افاضل اور حاضرین کا پر خلوص شکریہ ادا کیا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .