مظفرآباد/ ایران کے شہر کرمان میں ایران کی سپاہ پاسداران کے سابق جنرل شہید سردار قاسم سلیمانی کی چوتھی برسی کے موقع پر ان کے مزار کے قریب بم دھماکوں پر چیئرمین جموں و کشمیر جعفریہ سپریم کونسل سید زوار حسین نقوی ایڈووکیٹ اور جنرل سیکرٹری افتخار حسین زری نے گہرے دکھ اور غم کا اظہار کرتے ہوئے برادر اسلامی ملک ایران میں اس دہشتگردانہ کارروائی کی شدید مزمت کرتے ہوئے کہا کہ دکھ کی اس گھڑی میں ملت ایران اور رہبر معظم کے حضور تعزیت پیش کرتے ہیں اور اللّٰہ تبارک و تعالیٰ کے حضور دعا گو ہیں کہ وہ شہداء کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے اور زخمیوں کو جلد صحتیاب فرمائے۔
انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ غاصب صیہونی حکومت اور اس کے اتحادی فلسطین اور مشرق وسطیٰ میں اسلامی مزاحمت کا سامنا نہ کر سکنے کے بعد اپنے کرائے کے پٹھووں کے ذریعہ بزدلانہ حربوں پر اتر آئے ہیں۔ پیٹھ پیچھے وار کر کے معصوم افراد کی جان لے رہے ہیں۔
انہوں نے اپنے اس بیان میں 2 جنوری 2024 کو لبنان میں اسرائیل کی جانب سے ڈرون حملہ کرکے حماس کے سیاسی بیورو کے نائب سربراہ شیخ صالح العاروی کو ان کے ساتھیوں سمیت شہید کیے جانے پر بھی گہرے دکھ کا اظہار کیا اور اسرائیل کے اس بزدلانہ اور ظالمانہ اقدام کی شدید الفاظ میں مزمت کی اور ان کی شہادت کو فتح و نصرت کی علامت قرار دیا۔
انہوں نے شہید صالح العاروی کی شہادت پر حماس کی اعلیٰ قیادت کو تعزیت پیش کرتے ہوئے کہا کہ وہ دن دور نہیں رہا جب اسلامی مزاحمت کامیابی سے ہمکنار ہوتے ہوئے پورے فلسطین کو صیہونیوں سے آزاد کروائے گی اور مشرق وسطیٰ سمیت پوری دنیا کو عالمی استعمار کے ظلم و ستم پر قائم نظام اور شکنجہ سے نجات دلائے گی۔
واضح 03 جنوری 2024 کو ایران کے شہید جنرل قاسم سلیمانی کی چوتھی برسی کے موقع پر ان کے مزار واقع کرمان پر عقیدتمندوں کی بھرپور حاضری کے دوران مزار کے قریب دو بم دھماکے ہوئے تھے جنمیں 100 زائد افراد جانبحق ہوئے اور 188 کے قریب زخمی بتائے گئے ہیں۔ جبکہ 02 جنوری 2024 کو لبنان کے دارالحکومت بیروت میں فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس کے سیاسی بیورو کے نائب سربراہ اور حماس کے عسکری ونگ کے بانی شیخ صالح العاروی کو ان کے دو دیگر ساتھیوں سمیت بیروت میں ان کے سیاسی دفتر پر اسرائیل کی جانب سے ڈرون حملہ میں قتل کیا گیا ہے جس پر حماس سمیت متعدد فلسطینی اور دیگر اسلامی مزاحمتی تنظیموں اور متعدد عالمی راہنماؤں اور ممالک شدید ردعمل دیتے اسرائیل کے اس عمل کی بھرپور مزمت کی ہے۔