۱۳ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۳ شوال ۱۴۴۵ | May 2, 2024
زوار حسین

حوزہ/ جموں و کشمیر جعفریہ سپریم کونسل کے چیئرمین نے کہا کہ شہادت مسلمان اور مومن کی میراث ہے ایک مجاہد اپنی شہادت یا اپنے خاندان کے کسی فرد کی شہادت ست نہ ڈرتا ہے اور گھبراتا بلا شک و شبہ یہ شہادتیں جناب اسماعیل ہانیہ کے لیے باعث عزت و افتخار ہیں اور ان سے فلسطینی تحریک کو ایک نئی روح میسر آئے گی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،مظفرآباد-جموں و کشمیر/پاکستان: اسرائیلی فورسز کے حملہ میں حماس کے سربراہ اسماعیل ہانیہ تین بیٹوں اور تین پوتے پوتیوں کی شہادت پر پاکستان کے زیر انتظام جموں و کشمیر کی ملت جعفریہ کی سیاسی جماعت جموں و کشمیر جعفریہ سپریم کونسل کے چیئرمین سید زوار حسین نقوی ایڈووکیٹ نے گہرے دکھ اور غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ شہادت مسلمان اور مومن کی میراث ہے ایک مجاہد اپنی شہادت یا اپنے خاندان کے کسی فرد کی شہادت ست نہ ڈرتا ہے اور گھبراتا بلا شک و شبہ یہ شہادتیں جناب اسماعیل ہانیہ کے لیے باعث عزت و افتخار ہیں اور ان سے فلسطینی تحریک کو ایک نئی روح میسر آئے گی۔

انہوں نے اپنے بیان میں اسماعیل ہانیہ ، ان کے خاندان اور حماس کو ان شہادتوں پر تعزیت پیش کرتے ہوئے کہا کہ اللّٰہ تبارک و تعالیٰ دیگر فلسطینی شہدا کے صدمہ کی طرح آپ کو یہ عظیم صدمہ بھی برداشت کرنے کی توفیق عطا فرمائے اور آپ کی عزت و شرف میں اضافہ فرمائے نیز شہدا کو جنت الفردوس میں اعلیٰ و ارفع مقام عطا فرمائے آپ کے اس غم میں ملت جعفریہ سمیت پوری ریاست جموں و کشمیر کی عوام برابر کی شریک ہے اور دعا گو ہے کہ اللہ تبارک و تعالیٰ فلسطینیوں کو جلد ظالم و جابر صیہونیوں سے نجات عطا فرمائے اور بیت المقدس سمیت پوری ارض فلسطین کو آزادی کا سورج نصیب فرمائے۔

انہوں نے اپنے بیان میں عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ اسرائیلی حکومت کو فلسطینیوں بالخصوص فلسطینی راہنماؤں کو نشانہ بنانے سے روکنے میں موثر کردار ادا کریں بصورت دیگر یہ جنگ فلسطین سے باہر کئی ممالک کو اپنی لپیٹ میں لے سکتی ہے جو عالمی امن کو تہہ و بالا کر دے گی جس کی تمام ذمہ داری اسرائیلی حکومت اور اس کی اتحادی حکومتوں پر عائد ہو گی۔

انہوں نے کہا اسرائیل اور امریکہ ایک طرف امن معاہدے کی بات کرتے ہیں اور دوسری طرف فلسطینی عوام اور راہنماؤں پر مظالم جاری رکھے ہوئے یہ دوغلا پن ہے جو کسی ان کی جنگ بندی کے بارے میں بدنیتی کو ظاہر کرتا ہے اگر یہ واقعی جنگ بندی چاہتے ہیں تو عالمی رائے عامہ کا احترام یقینی بنائیں، کم از کم سلامتی کونسل کی جنگ بندی اور عالمی عدالت انصاف کی قراردادوں پر عملدرآمد کو یقینی بنائیں۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .

تبصرے

  • علی موسی IN 12:06 - 2024/04/13
    0 0
    Kargil