حوزہ نیوز ایجنسی، شاعر اہل بیت علیہم السّلام جناب عباس ثاقب نے علامہ شیخ محسن علی نجفی کے فقدان پر، اپنی فکر انگیز شاعری کے ذریعے خراجِ تحسین پیش کیا ہے۔
ملاحظہ فرمائیں!
اے محسنِ تعلیم و وطن! پیکرِ اخلاص
اے خادمِ قرآنِ مبیں، حاملِ ایقاں
ہے سخت بہت کربِ یتیمی سے گزرنا
اس کرب سے ہے آنکھ کی دنیا تہہ و بالا
لکھنے کی سکت ہے نہ قلم میں نہ خرد میں
”کوثر“ کی یتیمی کا اَلم کیسے رقم ہو
کام آیا نہ میرے ہنرِ نوحہ گری بھی
روتے ہوئے لفظوں کو اُتاروں سرِ قرطاس
اشکوں کا سمندر مری آنکھوں سے ہٹے تو
اے محسنِ تعلیم و وطن! خادمِ قرآں!
اب کون ترے اتنے یتیموں کو سنبھالے
آنکھیں ہی کہ قرآن سے ہٹتی ہی نہیں ہیں
تفسیر پڑھیں اور ترا عکس تلاشیں
اک ہم ہی نہیں اشک فشاں رنج و الم میں
مصروفِ بکا ”کوثر“ و ”اُسوہ“ کے ہیں لب بھی
اس رنجِ یتیمی میں ہیں اب ساتھ ہمارے
تعلیم بھی، اخلاق بھی اور شعر و ادب بھی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
شاعر اہل بیت عباس ثاقبؔ