۱۴ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۴ شوال ۱۴۴۵ | May 3, 2024
علامہ راجہ ناصر عباس جعفری

حوزہ/ ایم ڈبلیو ایم پاکستان کے چیئرمین نے پاکستان کی موجودہ صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پی ڈی ایم کے نالائق ٹولے نے سولہ ماہ میں صرف افرتفری مچائی، لہٰذا ووٹ کی طاقت سے انہیں دوبارہ آنے سے روکنا ہوگا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے انتخابات کے حوالے سے جاری اپنے بیان میں کہا ہے کہ آٹھ فروری کے دن تمام کارکنان گھروں سے باہر نکلیں، یہ پاکستان کو بچانے کی جدوجہد ہے، ہم عہد نبھانے والے لوگ ہیں، چاہیے صورتحال جو بھی ہو، پاکستان تحریک انصاف کے ساتھ کچھ اصولوں کے ساتھ کھڑے ہیں، قیام پاکستان کے وقت سب نے اتحاد و یگانگت سے پاکستان بنانے میں حصہ ڈالا، آج اہلِ تسنن اور اہلِ تشیع نے ملکر پاکستان کو بچانا ہے، یہ ہمارے پاس اسلاف کی امانت ہے، بلکہ اب ہمیں مسلکوں، علاقیت اور لسانیت سے بالاتر ہو جانا چاہیئے، ملکر ایک پاکستانی کی حیثیت سے پاکستان کو بچانا ہے، ہم سب کو ملکر زیادہ سے زیادہ گھروں سے نکلنا ہے اور ووٹ ڈالنا ہے، ہاتھوں میں ہاتھ دینے ہیں، یہ وقت پاکستان کو بچانے کا ہے، پاکستان کو بچانا فرائض میں سے ہے، وطن کی حفاظت واجب ہے، لہٰذا آپ نے اپنا دینی اور آئینی فریضہ انجام دینا ہے اور اس آسیب سے ملک کو بچائیں جس میں ہم پچہتر سالوں سے جکڑے ہوئے ہیں یعنی بیرونی تسلط اور عالمی طاقتوں کے شکنجے میں ہم جکڑے ہوئے ہیں لہذا ہم نے نکلنا ہے آزاد ہونا ہے یہ الیکشنز آزادی کے لیے ہیں،آزادی کی جنگ ہے۔

انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کے نالائق ٹولے نے سولہ ماہ میں جو ملک حشر ونشر کیا ہے، انہیں ووٹ کی طاقت سے ایوانوں میں جانے سے روکنا ہے، ہم نے نکلنا ہے اور ایک دوسرے کو بھی تلقین کرنی ہے، گھروں کے اندر ہمسائیوں میں جگہ جگہ پیغام پہنچانا ہے، ہم سب نے پاکستان کو بچانے کے لیے نکلنا ہے، پاکستان کے حالات آپ کے سامنے ہیں اگر آپ نہیں نکلو گے خاکم بدہن پاکستان کو بہت نقصان ہو جائے گا، آپ ایک دن کے لیے گھروں سے نکلو گے اور بھرپور انداز سے نکلو گے، اسے شک و تردید سے نہ دیکھو، میں اپنے تمام شیعہ سنی بھائیوں سے، مسلم و غیر مسلم بھائیوں سے کہتا ہوں، اپنے بلوچی بھائیوں سے، سندھی، پشتون، پنجابی، سرائیکی اور مہاجر بھائیوں سے کہتا ہوں کہ سب نکلیں یہ پاکستان بچانے کا وقت ہے پاکستان کو بچانے کی خاطر نکلیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .