۲۴ آذر ۱۴۰۳ |۱۲ جمادی‌الثانی ۱۴۴۶ | Dec 14, 2024
دوا سازی

حوزہ/ ثامن کمپنی ،اسلامی جمہوریہ ایران کی دیرینہ فارماسیوٹیکل کمپنیوں میں سے ایک ہے جو گذشتہ تین دہائیوں سے اسٹریٹجک اور خاص ادویات کو تیار کرنے کا تجربہ رکھتی ہے ،یہ کمپنی جو کہ آستان قدس رضوی کی پروڈکٹیویٹی موقوفاتی فاؤنڈیشن سے وابستہ کمپنی ہے ہمیشہ سے ملکی ادویات کی ضروریات کو پورا کرنے میں پیش پیش رہی ہے خاص طور پراس کمپنی نے اسلامی انقلاب کی فتح کے بعد ادویات کی درآمدات کو کم کرنے اور ایرانی ادویات کے انحصار کے لئے مؤثر کردار ادا کیا ہے ۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،ثامن دوا ساز کمپنی کی تأسیس ۱۹۸۴ میں ایران کے شہر مشہد مقدس میں ہوئی اور اس کمپنی نے باقاعدہ سرگرمیوں کا آغاز۱۹۹۲سے کیا،اگرچہ اس کمپنی نے اپنی سرگرمیوں کا آغاز ڈرپ بنانے سے کیا،لیکن آہستہ آہستہ مختلف مصنوعات کی تعدادمیں اضافہ کرنے کی وجہ سے اس وقت مشرقی ایران میں سب سے زیادہ فعال دوا ساز کمپنی مانی جاتی ہے۔

۹۰ سے زیادہ مصنوعات کی پروڈکشن

اس وقت ثامن دوا ساز کمپنی ۹۰ سے زیادہ مصنوعات تیار کر رہی ہے جن میں ۵۰ کے قریب ایسی ادویات ہیں جنہیں پہلی بار ملک میں تیار کیا گیا ہے ۔

اس کمپنی کی فارماسیوٹیکل کیٹیگریز کی مصنوعات میں’’غذائی لیکویڈ ،منرال اور الکٹرولائٹس‘‘،’’ڈائلیسز سلوشنز‘‘،’’رقیق کرنے والے اور واش کرنے والے لیکویڈ‘‘،’’اینٹی بیکٹیریل‘‘،’’ضد سوزش اور ضد بخار‘‘ اور’’خون ساز اور پلازما‘‘بڑھانے والی مصنوعات وغیرہ شامل ہیں۔

مختلف ڈرپس کی تیاری سے لے کر اینٹی بائیوٹک ادویات کی تیاری تک

ثامن دوا سازی کمپنی کی اسٹریٹجک ادویات میں مختلف ڈرپس کے لیکویڈ شامل ہیں،درحقیقت یہ مصنوعات وسیع پیمانے پر ہسپتالوں اور کلینکس وغیرہ میں استعمال ہوتی ہیں اورکسی بھی قدرتی آفت وغیرہ کے دوران ان تک رسائی نہ ہونے کی وجہ سے انسانی ہلاکتوں میں اضافہ ہوجاتا ہے ،مثال کے طور پرکرونا وائرس کے پھیلاؤ کے دنوں میں ان ادویات کی اہمیت سب پر واضح ہو گئی ۔

واضح رہے کہ اس وقت سیرم اور ڈرپس کو مختلف بوتلوں اور تھیلیوں کی صورت میں۱۷۰۰۰۰ سے زیادہ اقسام تیار کی جارہی ہیں۔

سیرم اور ڈرپس کی طرح اینٹی بائیوٹکس ادویات بھی اسٹریٹجک جانی جاتی ہیں اوراگر ان تک رسائی نہ ہوتو علاج و معالجہ کے دوران ناقابل تلافی نتائج سامنے آسکتے ہیں،مثال کے طور پر ’’سیپروفلوکساسین‘‘انجیکشن اور’’مٹرونیدازول‘‘ انجکشن دو اہم اور اسٹریٹجک سلوشنز ہیں جنہیں اس وقت ثامن دوا ساز کمپنی تیار کر رہی ہے حالانکہ ماضی میں انہیں درآمد کیا جاتا تھا۔

پیریٹونیل ڈائلیسز لیکویڈ

آستان قدس رضوی سے وابستہ اس کمپنی نے لاعلاج مریضوں کی ادویات اور علاج پر خصوصی توجہ دی ہے اسی لئے ۱۹۹۵ میں ہیمو ڈائلیسز کے مریضوں کے علاج کے لئے ایک متبادل طریقہ کار یعنی پیریٹونیل ڈائیلاسز سلوشنز تیار کرنے کے شعبے میں قدم رکھا تاکہ گردے کے مریضوں کو مناسب زندگی فراہم کر سکے۔

مزید برآں ۲۰۱۹ میں ثامن دوا ساز کمپنی ایک پروڈکٹیویٹی کمپنی کے ساتھ مل کر ملک میں پیریٹونیل ڈائیلاسز مواد اور آلات و ابزار تیار کرنے میں کامیاب ہوئی ،اس لئے اب ثامن دوا ساز کمپنی کو ان بنیادی آلات اور مواد کو درآمد کرنے کی ضرورت نہیں ہے ۔

دیگر اہم ادویات

ثامن دوا ساز کمپنی نے ہمیشہ ان ادویات کی تیاری پر خاص توجہ دی جنہیں دیگر دوا ساز کمپنیوں نے کوئی خاص توجہ نہیں دی جیسے سسٹک فائبروسس(CF)کے مریضوں کے لئے پہلی اور انتہائی ضروری دوا’’سوڈیم کلورائیڈ انہیلیشن سلوشن‘‘ کی تیاری جسے اس سے پہلے بیرونی ممالک سے درآمد کرنے کے باوجود بھی تمام مریضوں تک نہیں پہنچ پاتی تھی، اس کے علاوہ ’’کارڈیوپلیجک سلوشن‘‘ اور لائٹ پلاسما سلوشن‘‘دو ایسی مصنوعات ہیں جن کا استعمال اوپن ہارٹ سرجری کے دوران ہوتا ہے ۔

اسی طرح اسٹامینوفن انجکشن ۱۰،۵۰ اور۱۰۰ کی صورت میں تیار کئے جا رہے ہیں جو یورپین پیٹرن کے مطابق تمام عمر کے مریضوں کے لئے موزوں ہیں،اس کے علاوہ سوماٹروپین دوائی جسے پہلے درآمد کیا جاتا تھا اور اب ثامن دوا ساز کمپنی کے توسط سے ایران میں تیار کیا جاتا ہے ۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .