حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، پیر کی شام سی اے اے کا نوٹیفکیشن جاری ہونے کے بعد رات سے ہی کیرالہ میں احتجاج شروع ہو گیا ہے، کیرالہ میں الگ الگ احتجاجی مظاہرے ہوئے، ریاست کے وزیر اعلیٰ نے اعلان کیا کہ شہریت ترمیمی قانون 2024 یعنی CAA کو کیرالہ میں لاگو نہیں کیا جائے گا۔
شہریت (ترمیمی) قانون (سی اے اے) کا نوٹیفکیشن پیر کی شام حکومت ہند نے جاری کیا ہے، سی اے اے کے نفاذ کے بعد پیر کی رات سے کیرالہ میں احتجاج شروع ہو گیا ہے، کانگریس کی یوتھ ونگ این ایس یو آئی نے کوچی اور تھریسور ریلوے اسٹیشنوں پر ٹرینیں روک کر سی اے اے کے خلاف احتجاج کیا، پولیس نے ان تمام مظاہرین کو ٹریک سے ہٹا دیا، حکمراں سی پی ایم کے یوتھ ونگ ڈی وائی ایف آئی نے کوزی کوڈ میں احتجاجی مارچ کیا اور کوزی کوڈ میں فریٹانیٹی پارٹی کے حامیوں نے بھی اچانک احتجاج کیا، اس پر پولیس نے طاقت کا استعمال کیا اور مظاہرین کو حراست میں لے لیا۔
اس کے علاوہ انڈین یونین مسلم لیگ کے یوتھ ونگ یوتھ لیگ کے کارکنوں نے کاسرگوڈ میں CAA کے خلاف احتجاج کیا، دریں اثنا، کیرالہ کے وزیر اعلی پنارائی وجین نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ شہریت ترمیمی ایکٹ 2024 یعنی CAA ریاست میں نافذ نہیں کیا جائے گا، کیرالہ کے وزیر اعلیٰ نے اس پر سخت تنقید کی اور کہا کہ ریاست مل کر فرقہ وارانہ تقسیم ایکٹ کی مخالفت کرے گی۔
موصولہ خبروں کے مطابق شمال مشرقی ریاستوں کے بیشتر قبائلی علاقوں میں CAA نافذ نہیں کیا جائے گا، سی اے اے قانون ان تمام شمال مشرقی ریاستوں میں لاگو نہیں کیا جائے گا جہاں ہندوستان کے دوسرے حصوں میں رہنے والے لوگوں کو سفر کرنے کے لیے 'اندر لائن پرمٹ' (ILP) کی ضرورت ہوتی ہے۔