حوزہ نیوز ایجنسی ارومیہ سے نامہ نگار کے مطابق، حجت الاسلام مہدی میرزاجانی نے مسجد یازہرا (س) ارومیہ میں امام علی علیہ السلام کی شبِ شہادت کی مناسبت سے منعقدہ مراسم میں شب قدر کی فضیلت کا ذکر کرتے ہوئے کہا: خداوند متعال نے سورہ بقرہ اور سورہ قدر میں واضح طور پر شب قدر میں قرآن کریم کے نزول کی طرف اشارہ کیا ہے اور شب قدر کو پوشیدہ رکھنے کی حقیقت یہ ہے کہ خدا چاہتا ہے کہ مومنین رمضان المبارک کی تمام مبارک راتوں سے استفادہ کرتے ہوئے بخشش اور رحمت کو طلب کریں۔
انہوں نے مزید کہا: ان راتوں کے اعمال میں سے ایک قرآن کریم کو سر پر رکھنا اور معصومین علیہم السلام کا واسطہ دے کر دعا کرنا ہے اور اس کا معنی یہ ہے کہ میں اس لاریب اور مقدس کتاب کو اپنے گناہوں کی معافی کے لئے اپنے اور خدا کے درمیان واسطہ قرار دیتا ہوں۔
اس دینی ماہر نے کہا: ایام شہادتِ حضرت امیرالمومنین علیہ السلام ہیں اور ہم شیعوں کا دلی عقیدہ ہے کہ حضرت علی علیہ السلام پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے وصی بلافصل اور رسول خدا کے بعد افضلِ موجوداتِ عالم ہیں۔ روایات میں آیا ہے کہ اگر تمام سمندر سیاہی بن جائیں اور تمام درخت قلم تو بھی حضرت علی علیہ السلام کے فضائل نہیں لکھ سکتے۔
حجت الاسلام مہدی میرزاجانی نے کہا: بدقسمتی ہم شیعوں نے امیرالمومنین علیہ السلام کی اس طرح معرفت حاصل نہیں کی جیسے کرنی چاہئے تھی۔ ہم ان کے فرامین پر عمل نہیں کیا۔ ہمارا طرزِ زندگی ان کے طرزِ زندگی کی طرح ہونا چاہئے۔