۱۳ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۳ شوال ۱۴۴۵ | May 2, 2024
مولانا شبر رضا مصطفوی

حوزہ/ موصوف ایک شریف النفس انسان ہونے کے ساتھ ساتھ بہترین استاد، خطیب اور شاعر بھی تھے اور ساتھ ہی حیدرآباد کے ایک مسجد میں مستقل طور پر امام جماعت کے فرائض بھی انجام دیا کرتے تھے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،حجت الاسلام و المسلمین الحاج مولانا شبر رضا مصطفوی جلال پوری مقیم حیدرآباد دکن کا سانحۂ ارتحال قوم و ملت کا ایک عظیم نقصان ہے موصوف نے مدرسۃ الامام الرضا علیہ السلام الدینیہ حیدرآباد میں استاذ الاساتذہ حجۃ الاسلام و المسلمین الحاج آقا سید ابراہیم موسوی جزائری قبلہ مدظلہ العالی کی زیر تربیت و سرپرستی دینی تعلیم حاصل کی اور مدرسہ سے نور الافاضل کی ڈگری حاصل کرنے کے بعد اعلیٰ تعلیم کی حصول کے لئے حوزۂ علمیۂ قم المقدسہ کے لئے منتخب ہوئے وہاں پر مدرسۂ عالی امام خمینی رہ سے کارشناسی ارشد کی تکمیل کے بعد بطور مدرس اعزامی منتخب ہوکر دوبارہ اپنے مادر علم مدرسۃ الامام الرضا علیہ السلام حیدرآباد کی جانب لوٹے پھر وہیں پر تدریس کے فرائض ادا کرتے ہوئے رفاہی اور اداری کاموں میں بھی مدیر مدرسہ کا ہاتھ بٹایا کرتے تھے

موصوف ایک شریف النفس انسان ہونے کے ساتھ ساتھ بہترین استاد، خطیب اور شاعر بھی تھے اور ساتھ ہی حیدرآباد کے ایک مسجد میں مستقل طور پر امام جماعت کے فرائض بھی انجام دیا کرتے تھے۔ پسماندگان میں جوان بیوہ کے علاوہ ایک بیٹی اور تین بیٹے ہیں تقریباً سبھی کم عمر ہیں مولانا کی عمر تقریباً پینتالیس سال تھی وطن عزیز مصطفی آباد، جلال پور سے دور عالم غربت میں رہتے ہوئے اپنے فرائض شرعی کو بحسن و خوبی انجام دیتے رہے

ایک عرصہ سے شوگر کے مریض تھے شوگر بڑھ جانے کی بنا پر دل پر شدید حملہ ہوا پھر شب انیسویں ماہ رمضان یعنی شب ضربت سے کچھ ساعات قبل حالتِ روزہ ہی پمیں گھر سے قریب ہاسپٹل میں ایڈمٹ کروایا گیا تھا دو دن تک علاج چلتا رہا شہر اور بیرون شہر کی بے شمار مساجد اور مجالس عزا میں شفائے کاملہ و عاجلہ کے مسلسل دعائیں ہوتی رہی مگر قدرت کو کچھ اور ہی منظور تھا اس طرح اکیسویں ماہ رمضان روز شہادت امیر المومنین علیہ السلام ایک عاشق مولا داعئ اجل کو لبیک کہتے ہوئے اپنے اعزاء، احباب، شاگردوں اور مصلیوں کو روتا بلکتا چھوڑ کر دار فانی ضسے دار بقا کی طرف خدمت مولا میں جا پہنچا

جب جنازہ گھر سے نکلا تو مومنین کی کثیر تعداد نے تشییع میں شرکت کی نماز جنازہ کی ادائیگی کے بعد رات دیر گئے مرحوم کو قبرستان میر مومن رہ میں سپردِ خاک کیا گیا۔

خداوند متعال بحق معصومین علیھم السلام مرحوم کو جنت میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے اور پسماندگان کو صبر جمیل و اجر جزیل عطاء فرمائے ۔

شرکائے غم

اراکین ساؤتھ انڈیا شیعہ علماء کونسل

تبصرہ ارسال

You are replying to: .