۲۱ آذر ۱۴۰۳ |۹ جمادی‌الثانی ۱۴۴۶ | Dec 11, 2024
علامہ شبیر حسن میثمی کی جامعہ امام سجاد (ع) جھنگ کے سالانہ جلسہ میں شرکت اور خطاب

حوزہ / مرکزی سیکرٹری جنرل شیعہ علماء کونسل پاکستان نے کہا: اسلام آباد پولیس کی عزاداروں پر شیلنگ، تشدد اور مقدمہ بلاجوازہے ۔ 60 سے 70 افراد جو جلوس میں شامل ہی نہیں تھے انہیں مختلف مقامات سے گرفتار کئے جانے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، مرکزی سیکرٹری جنرل شیعہ علماء کونسل پاکستان علامہ ڈاکٹر شبیر حسن میثمی نے کہا: دارالحکومت اسلام آباد بمقام بری امام سرکار میں شہادت امیر المومنین،داماد رسول ۖ ، فاتح خیبر ، حضرت علی کے موقع پررہائش گاہ سید اصغر عباس نقوی بانی قدیمی روایتی جلوس تابوت و علم پر اسلام آباد پولیس نے دفعہ 144اور این او سی کا بہانہ بنا کر شرکاء جلوس میں موجود عزاداروں پر تاریخ کی بد ترین شیلنگ او لاٹھی چارج اور تشدد کیااور بلا جواز مقدمہ درج کیا جبکہ روایتی جلوس شدید شیلنگ ،لاٹھی چارج اور تشددکے باوجو د حسب روایت اپنے مقررہ راستوں سے ہوتا ہوا سرکار بری امام دربارپہنچ کر اختتام پذیر ہوا۔

انہوں نے کہا: دارالحکومت اسلام آباد میں بری امام سرکار میں شہادت امیر المومین حضرت علی علیہ السلام کے موقع پر نکالے گئے روایتی جلوس پردرج مقدمہ ختم اور عزاداروں کوفی الفور رہا کیاجائے۔

علامہ ڈاکٹر شبیر حسن میثمی نے کہا: اسلام آباد پولیس کی جانب سے جلوس میں رکاوٹ ڈالنے اور تشدد کئے جانے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں اور حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ 60سے 70افراد جو جلوس میں شامل نہیں تھے جنہیں مختلف مقامات سے گرفتارکیا کو فی الفور رہا کیا جائے ۔

انہوں نے مزید کہا: مقامی بانی (جلوس تابوت و علم )کے مطابق یہ قدیمی و روایتی جلوس ہے جبکہ اس بارے میں ڈی ایس پی اور متعلقہ ایس ایچ او سے میٹنگ ہوئی جس میں انہوں نے یقین دہانی کر ائی تھی کہ وہ جلوس کو سکیورٹی دیں گے ۔لیکن جب جلوس برآمد ہوا تو پولیس نے جلوس کو روکنے کی کوشش کی اور شرکاء جلوس پربلاجواز شیلنگ، لاٹھی چارج کرکے عزاداروں کو تشدد کا نشانہ بنایا اور الٹا مظلوم عزاداروں پر ایف آئی آر درج کر دی جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے ۔

آخر میں علامہ ڈاکٹر شبیر حسن میثمی نے صدر پاکستان ، وزیر اعظم پاکستان اور وزیر داخلہ پاکستان سے مطالبہ کیا کہ اسلام آباد پولیس کی جانب سے شہادت امیر المومین حضرت علی علیہ السلام کے موقع پرنکالے جانے والے جلوس تابوت و علم پر تاریخی شیلنگ، تشدد اور بلاجواز ایف آئی درج ہونے پر ایکشن لیتے ہوئے اس پولیس تشدد میں ملوث پولیس افسران و اہلکاران پر کارروائی عمل میں لائی جائے ، ایف آئی ار ختم کرکے 60سے 70بے قصور افراد کو فی الفور رہا کیا جائے ۔

انہوں نے کہا: ہم عزادری پر قدغن کسی صورت میں برداشت نہیں کریں گے۔ ہم پر امن قوم ہیں، عزاداری کرنا ہمارا بنیادی حق ہے جس سے ہم کبھی بھی دستبردار نہیں ہوں گے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .