۱۴ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۴ شوال ۱۴۴۵ | May 3, 2024
عطر قرآن

حوزہ|پرہیزگار اپنے نیک اعمال کی وجہ سے اللہ کی طرف سے جزا پاتے ہیں۔ اللہ اور روز جزا پر ایمان اور عمل صالح انسان کے منزل تقویٰ کو پانے کا باعث ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی|

بسم الله الرحـــمن الرحــــیم
وَمَا يَفْعَلُوا مِنْ خَيْرٍ فَلَن يُكْفَرُوهُ وَاللَّهُ عَلِيمٌ بِالْمُتَّقِينَ ‎﴿آل عمران، 115﴾‏

ترجمہ: یہ جو نیکی بھی کریں گے اس کی ہرگز ناقدری نہیں کی جائے گی۔ اور خدا پرہیزگاروں کو خوب جانتا ہے.

تفســــــــیر قــــرآن:

1️⃣ اللہ کی طرف سے صالحین کے نیک اعمال کی جزا کا یقینی ہونا.
2️⃣ اللہ کی طرف سے نیک اعمال کا صلہ تب ملے گا جب اعمال انجام دینے والے صالح لوگ ہوں گے.
3️⃣ صالحین کے نیک اعمال کبھی اللہ کی طرف سے بھلائے نہیں جائیں گے اور نہ ہی بے پرواہی کا شکار ہوں گے.
4️⃣ اللہ تعالیٰ کا متقین کے بارے وسیع و دائمی علم.
5️⃣ پرہیزگار اپنے نیک اعمال کی وجہ سے اللہ کی طرف سے جزا پاتے ہیں.
6️⃣ اللہ اور روز جزا پر ایمان اور عمل صالح انسان کے منزل تقویٰ کو پانے کا باعث ہیں.
•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•
تفسیر راھنما، سورہ آل عمران

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .