بسم الله الرحـــمن الرحــــیم
يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا تَتَّخِذُوا بِطَانَةً مِّن دُونِكُمْ لَا يَأْلُونَكُمْ خَبَالًا وَدُّوا مَا عَنِتُّمْ قَدْ بَدَتِ الْبَغْضَاءُ مِنْ أَفْوَاهِهِمْ وَمَا تُخْفِي صُدُورُهُمْ أَكْبَرُ قَدْ بَيَّنَّا لَكُمُ الْآيَاتِ إِن كُنتُمْ تَعْقِلُونَ ﴿آل عمران، 118﴾
ترجمہ: اے ایمان والو! اپنے (لوگوں کے) سوا دوسرے ایسے لوگوں کو اپنا جگری دوست (رازدار) نہ بناؤ جو تمہیں نقصان پہنچانے میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھتے۔ جو چیز تمہیں مصیبت و زحمت میں مبتلا کرے وہ اسے محبوب رکھتے ہیں بغض و عناد ان کے مونہوں سے ٹپکتا ہے۔ اور جو کچھ ان کے سینے چھپائے ہوئے ہیں وہ اس سے کہیں بڑھ کر ہے۔ ہم نے تمہارے لئے نشانیاں کھول کر بیان کر دی ہیں اگر تم عقل سے کام لو.
تفســــــــیر قــــرآن:
1️⃣ اہل ایمان کے لئے غیروں کو محرم راز بنانے سے پرہیز کرنا لازم ہے.
2️⃣ اسلامی معاشرے کے رازوں اور اطلاعات کی اغیار سے حفاظت ضروری ہے.
3️⃣ ایمان سے محروم لوگوں کے ساتھ دوستانہ اور صمیمی تعلقات کو ممنوع قرار دینا.
4️⃣ دوستانہ اور مخلصانہ تعلقات کو وجود میں لانے کا معیار اور محور ایمان ہے.
5️⃣ ایمانی معاشرہ کا امن، رفاہ اور آسائش میں ہونا، غیروں کے لئے غم و اندوہ کا باعث ہے.
6️⃣ انسان کے اندر کی پہچان کا ذریعہ زبان ہے.
7️⃣ انسانی معاشروں کی تقسیم بندی کے لئے ایک معیار و میزان، انسانوں کے اعتقادات اور نظریات ہیں.
•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•
تفسیر راھنما، سورہ آل عمران