بسم الله الرحـــمن الرحــــیم
إِذْ هَمَّت طَّائِفَتَانِ مِنكُمْ أَن تَفْشَلَا وَاللَّهُ وَلِيُّهُمَا وَعَلَى اللَّهِ فَلْيَتَوَكَّلِ الْمُؤْمِنُونَ آل عمران،(122﴾
ترجمہ: جب تم میں سے دو گروہوں نے بزدلی دکھانے کا ارادہ کیا (مگر پھر سنبھل گئے) حالانکہ اللہ ان کا حامی و مددگار تھا اور مؤمنوں کو اللہ پر ہی بھروسہ کرنا چاہیے۔
تفســــــــیر قــــرآن:
1️⃣ جنگ احد ميں شركت كرنے والے دو مسلمان گروہوں كا خوف اور سستي، خداوند عالم كى طرف سے مورد ملامت ہے.
2️⃣ تاريخى واقعات(جنگ احد) كى تحليل، ان كى يادآورى اور ان سے عبرت حاصل كرنے كا ضرورى ہونا.
3️⃣ دشمنوں كے ساتھ محاذ جنگ ميں كم حوصلہ مسلمان گروہوں كو خدا كى دھمكي
4️⃣ دشمنوں كى چالوں اور نفسياتى جنگ كے مقابلے ميں ايمانى معاشرہ كے استوار ہونے اور اثر قبول نہ كرنے كى ضرورت
5️⃣ خداوند متعال كا، دلوں كے راز اور لوگوں كے اسرار سے آگاہ ہونا.
6️⃣مشكلات و حوادث كا مقابلہ كرنے كيلئے خداوند متعال كى طرف سے مومنين كى حمايت.
7️⃣ ولايت خدا كو قبول كرنا، دينى فرائض كو انجام دينے ميں ہر قسم كى سستى كو ختم كرديتا ہے
•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•
تفسیر راھنما، سورہ آل عمران