بسم الله الرحـــمن الرحــــیم
بَلَىٰ إِن تَصْبِرُوا وَتَتَّقُوا وَيَأْتُوكُم مِّن فَوْرِهِمْ هَٰذَا يُمْدِدْكُمْ رَبُّكُم بِخَمْسَةِ آلَافٍ مِّنَ الْمَلَائِكَةِ مُسَوِّمِينَ(125)
ترجمہ: ہاں کیوں نہیں! اگر تم صبر کرو اور تقویٰ الٰہی اختیار کرو۔ اور وہ (دشمن جوش میں آکر) اس وقت فوری طور پر تم پر چڑھ آئے تو تمہارا پروردگار پانچ ہزار نشان زدہ فرشتوں سے تمہاری مدد کرے گا۔
تفســــــــیر قــــرآن:
1️⃣ دشمن كے مقابلہ ميں سپاہيوں كى فتح كيلئے، مددگار فرشتوں كا كافى ہونا.
2️⃣ ضرورت كے وقت (جيسے دشمنان دين كا اچانك حملہ ) صبر و تقوي، مومنين كى امداد كيلئے فرشتوں كے نزول كى ضمانت ديتے ہيں.
3️⃣ دشمن كے ساتھ مقابلے ميں اہل ايمان كو صبر و تقوي اپنانے كى دعوت اور تشويق
4️⃣ خداوند متعال كى مدد كا مومنين كے شامل حال ہونا، ان كى ہمت (صبر و تقوي كو اپنانا) كے مرہون منت ہے۔
5️⃣ پانچ ہزار مددگار ملائكہ كا نزول، جنگ بدر ميں صابر اور متقى جنگجو مومنين كيلئے ايك خوشخبرى۔
6️⃣ مومنين كى امداد كيلئے نازل كئے گئے فرشتے، خاص علامات كے حامل ہيں۔
7️⃣ دين كے دشمنوں كے ساتھ مقابلہ ميں خدا كى خاص امداد سے محروم ہونا، بے صبرى اور بے تقوي ہونے كا نتيجہ ہے۔
8️⃣ مشكلات اور پريشانياں، صابر اور متقى مومنين كيلئے خاص غيبى امدادكا پيش خيمہ
•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•
تفسیر راھنما، سورہ آل عمران